ہم لبنان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے خواہاں ہیں، کویت
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کویتی وزیر خارجہ عبداللہ الیحیا نے اس بات پر تاکید کی کہ ہم لبنان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا اور خطے میں سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کویت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم لبنان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے اور علاقے میں سلامتی و استحکام کو مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔بفارس نیوز کے مطابق، کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ الیحیا نے بیروت میں لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے یہ بات زور دے کر کہی کہ لبنان کے لیے مستقبل کی تعمیر کے مواقع موجود ہیں۔ ہم لبنان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے اور علاقے میں سلامتی و استحکام کو مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔
الیحیا نے کہا کہ ہم لبنان کی مکمل خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں اور سلامتی کونسل کے قرارات اور طائف معاہدے پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ کویت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم لبنان میں جنگ بندی پر عمل درآمد پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ دورہ خلیج تعاون کونسل کی جانب سے لبنان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور اس کی حمایت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
اس دوران، خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم البدوی، جو کویت کے وزیر خارجہ کے ہمراہ لبنان کے دورے پر تھے، نے کہا کہ ہم لبنان کی حمایت اور آئندہ کے مرحلے میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکام عرب ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری اصلاحات پر کام کر رہے ہیں۔ البدوی نے اعلان کیا کہ خلیج تعاون کونسل نے لبنان کی سرزمین سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ ہم لبنان ہم لبنان کے ساتھ تعلقات کو مزید تعاون کو
پڑھیں:
سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
اسلام آباد:دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جمعہ کو واشنگٹن میں بات چیت کریں گے۔ ترجمان کے مطابق دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور کے ساتھ ساتھ پاک بھارت تعلقات ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے۔
سیکریٹری خارجہ شفقت علی خان نے گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ میں رپورٹرز کو بتایاکہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ ملاقات کل شیڈول ہے اور دوطرفہ ایجنڈے پر شامل تمام امور، نیز مشرق وسطیٰ اور ایران کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاک بھارت مسئلے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔ ہم کشیدگی میں کمی اور فائر بندی کے حوالے سے امریکہ کے کردار کے شکر گزار ہیں۔ ڈار اور روبیو کے درمیان یہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے درمیان منظم مکالمے کی بحالی کی نئی کوششوں کا حصہ ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تھا اور وزرائے خارجہ کی سطح پر بہت کم یا بالکل کوئی رابطہ نہیں تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے آغاز سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
اگست 2021 میں کابل میں ایبی گیٹ بم دھماکے کے ایک اہم ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں پاکستان کے تعاون سے تعلقات میں بہتری آئی۔ صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہا تھا۔
مئی میں پہلگام حملے کے بعد پاک ۔ بھارت تنازع نے دونوں ممالک کو مزید قریب کیا۔ پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں مزید رسائی حاصل کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کو برصغیر میں ان کی جرات مندانہ قیادت اور امن کوششوں پر نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے اور تنازعات کے پرامن حل کی طرف بڑھنے کے لیے دعوت دیتا رہے گا۔پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا۔