کراچی، شادی کی تقریب میں فائرنگ، دوسرا زخمی بچہ بھی دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی کے علاقے سرجانی تیسر ٹاؤن میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور چھ سال کا بچہ اسپتال میں دوران علاج چل بسا، واقعہ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 2 ہوگئی، ایک شخص تاحال زخمی ہے، پولیس نے فائرنگ کے الزام میں تین افراد کو حراست میں لے لیا۔
سرجانی تیسر ٹاؤن سیکٹر 35 سی میں گزشتہ روز گھر کے باہر فائرنگ سے ایک کمسن بچہ جاں بحق اور ایک بچے سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کمسن بچے کی شناخت 6 سال کے نام سے ہوئی تھی، زخمیوں میں 6 سال کا ایلن مسیح اور 30 سال کا روبن شامل تھے۔
دونوں زخمیوں کا اسپتال میں علاج جاری تھا تاہم دوران علاج زخمی ہونے والا بچہ ایلن مسیح بھی جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد واقعہ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد دو ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق بارات لیکر جانے والے افراد ہوائی فائرنگ کررہے تھے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائرنگ میں استعمال کیا ہونے والا پستول برآمد کرلیا، جبکہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث تین مشتبہ ملزمان بھی حراست میں لیے جاچکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی، قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ کے واقعے میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق اور ان کا بیٹا دانیال زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب خواجہ شمس الاسلام معروف تاجر مزمل پراچہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ڈیفنس کی مسجد قران اکیڈمی پہنچے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ گولیاں لگنے سے وکیل شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا بیٹا دانیال بھی فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ جائے وقوع سے شواہد بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام پر اس سے قبل بھی نومبر 2024 میں ڈیفنس میں حملہ کیا گیا تھا، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔