گوگل میپس کو فالو کرتے دو فرانسیسی سائیکلسٹ بھارت میں گم ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2025ء) فرانس سے تعلق رکھنے والے دو سائیکلسٹ گوگل میپس کو فالو کرتے ہوئے بھارت میں کھو گئے اور کئی گھنٹے بھٹکنے کے بعد پولیس کے ہاتھ لگے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دو فرانسیسی سائیکلسٹ دہلی سے نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو جانے کے لیے نکلے تھے اور گوگل میپس کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے، تاہم بھٹک کر بریلی کے علاقے میں واقع چوریلی ڈیم کے قریب پہنچ گئے۔
لوگوں نے رات کے وقت دو غیرملکیوں کو سائیکلوں پر سوار دیکھا تو پولیس کو اطلاع دی۔پولیس کا کہنا ہے کہ سائیکل سواروں کے مطابق وہ نیپال جانے کے لیے نکلے تھے۔ ’ان کے لیے گاؤں کے پردھان کے گھر پر رات کے قیام کا بندوبست کروایا گیا اور اگلی صبح راستوں کے بارے میں پوری معلومات دے کر روانہ کر دیا گیا۔(جاری ہے)
سرکل افسر ارون کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ فرانسیسی شہری برائن جیکیوز گلبرٹ اور سیباسٹین فرانکوئس گیبریل سات جنوری کو پرواز کے ذریعے فرانس سے دہلی پہنچے تھے۔
انہوں نے پیلی بھیت سے تانک پور کے راستے ہوتے ہوئے نیپال جانا تھا۔دونوں کے پاس جدید موبائل فونز موجود تھے اور وہ گوگل میپس کے ذریعے راستہ تلاش کر رہے تھے۔ ایپ نے ان کو بریلی میں بیہری کے راستے کے قریب ایک شاٹ کٹ دکھایا اور اسی کی طرف جاتے ہوئے وہ بھٹک گئے۔ان کا کہنا تھا جب غیرملکی سائیکلسٹ چوریلی ڈیم کے قریب پہنچے تو رات کے گیارہ بج رہے تھے۔جب لوگوں نے دو غیرملکیوں کو ڈیم کے قریب دیکھا تو ان سے دریافت کیا تاہم کوئی ان کی زبان سمجھ نہیں پا رہا تھا۔ارون کمار سنگھ نے مزید بتایا کہ لوگوں نے غیرملکیوں کے مزید کسی پریشانی میں پڑنے سے بچنے کے لیے انہیں پولیس کے پاس پہنچا دیا۔رپورٹ کے مطابق جب معاملہ سینیئر پولیس حکام کے علم میں آیا تو انہوں نے غیرملکیوں سے بات کی اور متعلقہ پولیس سٹیشن کو ہدایت کی گئی کہ دونوں غیرملکیوں کا خیال رکھا جائے اور ان کو مطوبہ علاقے کی طرف جانے کے حوالے سے رہنمائی بھی فراہم کی جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے قریب کے لیے
پڑھیں:
گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔
عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔
عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔