کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ماحولیاتی چیلنجز، خاص طور پر شہر کی سڑکوں پر بھاری ٹریفک کی وجہ سے پیدا ہونے والی فضائی اور شور کی آلودگی کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہر اتوار صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک شہر میں بھاری ٹریفک پر پابندی لگانے کی تجویز کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کونسل میں منظوری اور نفاذ کے لیے پیش کی جائے گی۔ جمعہ کے روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (NICVD) اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیویسکولر ڈیزیزز (SICVD) کے اشتراک سے منعقدہ پہلے سالانہ سمپوزیم Advances in Cardiovascular Care کے افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’’یہ اقدام کراچی کے رہائشیوں، خاص طور پر ہمارے بچوں کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار ماحول پیدا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، ہفتے میں ایک دن گاڑیوں کے اخراج کو کم کرکے ہم آلودگی کے خلاف ایک معنی خیز قدم اٹھا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیںمیئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی قیادت نے شہر میں نئے پروجیکٹس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی برقرار،حمایت پر قید کی سزائیں ہونگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانوی عدالت نے “فلسطین ایکشن گروپ” پر پابندی اُٹھانے کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد گروپ کی رکنیت اختیار کرنے پر قید کی سزائیں ہوں گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی ہائی کورٹ میں فلسطین ایکشن گروپ پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کے جج جسٹس چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر یہ پابندی عارضی طور پر نہ روکی گئی اور بعد میں گروپ کی اپیل منظور ہو بھی گئی تو اس سے ہونے والا نقصان عوامی مفاد میں حکم نافذ رکھنے کی اہمیت کے مقابلے میں کم ہے۔ جس پر گروپ نے فیصلے کے خلاف فوری طور پر کورٹ آف اپیل سے رجوع کیا، لیکن اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔

لیڈی چیف جسٹس بیرونس کار، لارڈ جسٹس لیوس اور لارڈ جسٹس ایڈس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی گروپ کو ممنوع قرار دینے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں بلکہ سیکرٹری آف اسٹیٹ کے پاس ہے، جو پارلیمان کے سامنے جوابدہ ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ کی ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے 23 جون کو فلسطین ایکشن پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی کارروائی شرمناک تھی، اور یہ گروپ مسلسل مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔

اس پابندی کا مطلب ہے کہ اب “فلسطین ایکشن” کی رکنیت اختیار کرنا، اس کی حمایت کرنا یا اس کے حق میں اظہار رائے کرنا جرم شمار ہوگا، جس پر 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب “فلسطین ایکشن” نے پچھلے ماہ RAF Brize Norton بیس پر دو جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جس میں تقریباً 70 لاکھ پاؤنڈ کا نقصان ہوا تھا۔

عدالت میں گروپ کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ گروپ پر پابندی غیر مدبرانہ اور آمرانہ طرز کا اختیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ، فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
  • ترکیہ ، اپوزیشن جماعتوں کیخلاف کریک ڈائون ، مزید 3میئر گرفتار
  • برطانیہ؛ فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی برقرار،حمایت پر قید کی سزائیں ہونگی
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی؛ حمایت پر 14 سال قید کی سزا ہوگی
  • آئینی لغزش: آزاد پھر سے آزاد ہو گئے پی ٹی آئی کی آئینی غلط فہمی اور سنی اتحاد کونسل کی حمایت کی بھاری قیمت
  • ترک صدر کی مخالف جماعتوں کیخلاف کریک ڈاؤن آپریشن؛ مزید 3 میئرز گرفتار
  • کراچی: 9 محرم کا جلوس، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی، سخت سیکیورٹی انتظامات
  • الیکٹرک گاڑیوں سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوگا، ہارون اختر
  • نشے کے عادی افراد کیلئے رہائشی جگہ تعمیر کروانا چاہتا ہوں: مرتضیٰ وہاب