Islam Times:
2025-04-25@09:26:39 GMT

اسرائیلی زندانوں سے فلسطینی قیدی کو 36 سال بعد رہائی مل گئی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

اسرائیلی زندانوں سے فلسطینی قیدی کو 36 سال بعد رہائی مل گئی

سنہ 1987ء کے انتفاضہ کے آغاز سے ہی الاسعدی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں قابض ریاست نے اسے 20 سال عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ حماس اور صیہونی ریاست کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے تحت جنین سے تعلق رکھنے والے قیدی کو 36 سال بعد رہائی مل گئی۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے نواحی علاقے سیلہ الحارثیہ سے تعلق رکھنے والے 57 سالہ رائد السعدی کو 1989ء سے حراست میں لیا گیا تھا.

السعدی اسرائیلی زندانوں سے رہائی پانے والے ان دو سو خوش نصیب فلسطینیوں میں شامل ہیں جنہیں ہفتے کے روز قابض اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا۔ سنہ 1987ء کے انتفاضہ کے آغاز سے ہی الاسعدی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں قابض ریاست نے اسے 20 سال عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ سعدی کو متعدد سطحوں پر قابض ریاست کی جیلوں میں سرگرم قیدیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے دوران حراست "امی مریم الفسطینیہ" کے عنوان سے ایک ناول لکھا تھا۔ وہ اوسلو معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے حراست میں لینے والے پرانے قیدیوں میں سے ایک ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا

اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔

یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
  • لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید مشکلات کا شکار، پنجاب اسمبلی کمیٹی نے نوٹس لے لیا
  • غزہ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 50 فلسطینی شہید
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • مکار ،خون آشام ریاست
  • ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • حاکم قابض اور سسٹم فاشسٹ ہے، راجا ناصر عباس
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • قابض اسرائیلی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا