ہالا: مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں حفاظ اور علمائے کرام کی دستار بندی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ہالا (نمائندہ جسارت) مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں سندھ کے نامور مفتی خالد کی قیادت میں 66 حفاظ کرام، 21 علمائے کرام کی دستار بندی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کے نامور علمائے کرام مفتی خالد، مولانا صبغت اللہ جوگی، مولانا جمال الدین، مولانا گل حسن زنئور، مولانا ابرار انصاری، مولانا حاجی احمد سنائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وہ درس انقلاب ہے جس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی اور تمام بحرانوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے، پوری دنیا کی اُمت مسلمہ کومتحد ہونے اور فتنہ فساد سے دور رہ کر آپس میں محبتیں بانٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظ اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کی تعلیمات پر عمل کرکے لوگوں کو زندگی کا حقیقی مقصد بتا کر اُمت مسلمہ کو متحد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء حفاظ کرام دین اسلام کے مبلغ اور علم و حکمت کے سر چشمے ہیں، جن کے حق میں آسمان اور زمین کی ساری مخلوق اللہ سے مغفرت طلب کرتی ہے، اس موقع پر ملکی استحکام اور مضبوطی کے لیے دُعا کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کا ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ حتمی منصوبہ بندی کے مرحلے میں داخل
پینٹاگون کے عہدیدار اسٹیو فینبرگ، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’گولڈن ڈوم‘ میزائل دفاعی منصوبے کی نگرانی کر رہے ہیں، بدھ کے روز اس 175 ارب ڈالر کے پیچیدہ منصوبے کی ابتدائی بریفنگ حاصل کرنے والے تھے۔
یہ بریفنگ جنرل مائیک گوئٹلائن کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے، جو گولڈن ڈوم کے روزمرہ معاملات کے انچارج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں شروع کیا گیا یہ سب سے بڑا دفاعی منصوبہ اب باقاعدہ منصوبہ بندی، فنڈنگ اور ترقی کے مراحل میں داخل ہو رہا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق، 17 ستمبر 2025 جنرل گوئٹلائن کی توثیق اور گولڈن ڈوم آفس کے قیام کے 60 دن مکمل ہونے کی تاریخ ہے، محکمہ جنگ نے منصوبے کی ابتدائی ساخت کی تیاری کی ڈیڈ لائن پوری کر لی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان، اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل گوئٹلائن نے پیر کے روز کانگریس کو گولڈن ڈوم کے اہداف اور شیڈول پر بریفنگ دی۔
یہ نظام زمین سے داغے جانے والے میزائل انٹرسیپٹرز، ریڈار سسٹمز اور ممکنہ لیزر ٹیکنالوجی کے ساتھ خلا میں موجود سینسنگ اور ٹارگٹنگ صلاحیتوں پر مشتمل ہوگا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟
ابتدائی بریفنگ میں سیٹلائٹس یا انٹرسیپٹرز کی درست تعداد ظاہر کیے جانے کی توقع نہیں ہے، یہ منصوبہ 2028 کی متعین ڈیڈ لائن کے ساتھ سامنے آیا ہے، جس کا مقصد بیلسٹک، ہائپرسونک اور جدید کروز میزائلز کے خطرات سے امریکا کا دفاع کرنا ہے۔
پیش کردہ ڈھانچے کے مطابق نظام میں 4 پرتیں شامل ہوں گی، ایک خلا میں اور 3 زمین پر۔ ’ان میں 11 مختصر فاصلے کے میزائل بیٹریز شامل ہیں جو امریکا کے براعظمی حصے، الاسکا اور ہوائی میں نصب کی جائیں گی۔‘
مزید پڑھیں:چین کا امریکی منصوبے ’گولڈن ڈوم‘ پر تحفظات کا اظہار، عالمی استحکام کے لیے خطرہ قرار
اگلا سنگ میل نومبر کے وسط میں متوقع ہے، جب جنرل گوئٹلائن کو مکمل نفاذ کا منصوبہ پیش کرنا ہوگا، جس میں سیٹلائٹس اور گراؤنڈ اسٹیشنز کی تفصیلات شامل ہوں گی۔
یہ منصوبہ اسرائیل کے ’آئرن ڈوم‘ سے متاثر ہے لیکن جغرافیائی اعتبار سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر ہے، اس میں لاک ہیڈ مارٹن، نارتھروپ گرومین، آر ٹی ایکس اور بوئنگ جیسے بڑے دفاعی ٹھیکیداروں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئرن ڈوم الاسکا امریکا بیلسٹک پینٹاگون صدر ٹرمپ کروز میزائلز گولڈن ڈوم محکمہ جنگ میزائل ہائپر سونک ہوائی