ہالا: مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں حفاظ اور علمائے کرام کی دستار بندی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ہالا (نمائندہ جسارت) مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں سندھ کے نامور مفتی خالد کی قیادت میں 66 حفاظ کرام، 21 علمائے کرام کی دستار بندی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کے نامور علمائے کرام مفتی خالد، مولانا صبغت اللہ جوگی، مولانا جمال الدین، مولانا گل حسن زنئور، مولانا ابرار انصاری، مولانا حاجی احمد سنائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وہ درس انقلاب ہے جس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی اور تمام بحرانوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے، پوری دنیا کی اُمت مسلمہ کومتحد ہونے اور فتنہ فساد سے دور رہ کر آپس میں محبتیں بانٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظ اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کی تعلیمات پر عمل کرکے لوگوں کو زندگی کا حقیقی مقصد بتا کر اُمت مسلمہ کو متحد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء حفاظ کرام دین اسلام کے مبلغ اور علم و حکمت کے سر چشمے ہیں، جن کے حق میں آسمان اور زمین کی ساری مخلوق اللہ سے مغفرت طلب کرتی ہے، اس موقع پر ملکی استحکام اور مضبوطی کے لیے دُعا کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے معاملے پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا جاری ہے، جس کی حکومت پنجاب نے واضح تردید کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈا پر حکومت پنجاب کی واضح تردید آگئی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب نے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے۔ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔