معروف بھارتی اداکاروں کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار شریاس تلپڑے اور آلوک ناتھ کے خلاف دھوکا دہی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 22 جنوری کو ہریانہ کے مرتھل پولیس اسٹیشن میں اداکار شریاس تلپڑے اور آلوک ناتھ دھوکا دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ دونوں اداکار ان 13 افراد میں شامل ہیں جن پر اعتماد کی خلاف ورزی، دھوکا دہی، اور جائیداد کی غیر قانونی منتقلی جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (اے سی پی) مورتھل، اجیت سنگھ کے مطابق، شکایت بنیادی طور پر ایک سوسائٹی کے خلاف ہے جس پر لوگوں کو سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تحقیقات کے دوران شریاس تلپڑے اور آلوک ناتھ کے کردار کا جائزہ لیا جائے گا۔
شکایت گزار وپل انٹیل کے مطابق سرمایہ کاروں کو یقین دلایا گیا کہ ان کی رقم محفوظ ہے اور میچورٹی پر فوری ادائیگی ہوگی۔
انٹیل نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سوسائٹی نے اعلیٰ ہوٹلوں میں تقریبات منعقد کیں، جنہیں تربیتی پروگرام کے طور پر پیش کیا گیا۔ تاہم، بعد میں ایجنٹس کی مراعات روک دی گئیں اور سرمایہ کاروں کو میچور رقم کی ادائیگی میں تاخیر ہونے لگی۔ اس کے بعد سوسائٹی کے مالکان نے فون بند کر دیے اور دفاتر بند کر دیے۔
جب سرمایہ کاروں اور ایجنٹس نے سوسائٹی سے جڑے افراد سے رابطہ کیا، تو انہیں جھوٹی یقین دہانیاں دی گئیں تاہم رقم واپس ن دی گئی۔
واضح رہے کہ شریاس تلپڑے کنگنا رناوت کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’ایمرجنسی‘ میں نظر آئے ہیں۔ دوسری جانب، سینئر اداکار آلوک ناتھ نے اپنے کیریئر میں 300 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے اور وہ 1982 سے انڈسٹری کا حصہ ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سرمایہ کاروں آلوک ناتھ
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔