جنوبی کوریا کے پراسیکیوٹرز نے مواخذے کا سامنے کرنے والے صدر یون سک یول پر 3 دسمبر کو مارشل لا کے نفاذ کے ساتھ بغاوت کی کوشش کی قیادت کرنے کے الزامات کے تحت  فرد جرم عائد کردی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان ہان من سو نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ استغاثہ نے یون سک یول پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں بغاوت کی کوشش کا سرغنہ ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔

بغاوت ان چند جرائم میں سے ایک ہے جن سے جنوبی کوریا کے صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں ہے، اس الزام کے ثابت ہونے پرعمر قید یا موت کی سزا ہوسکتی ہے جب کہ  جنوبی کوریا نے کئی دہائیوں  کے دوران کسی شخص کو پھانسی نہیں دی ہے۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو مارشل کے نفاذ کی کوشش پر گزشتہ ہفتے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق یون سوک یول صدارت کے دوران گرفتار ہونے والے جنوبی کوریا کے پہلے صدر بن گئے تھے۔ صدر یون کو مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے قبل صدر کی گرفتاری کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔

ان کی گرفتاری کے لیے سینکڑوں سیکورٹی اہلکار اور تفتیش کاردیواریں پھلانگ کر صدارتی رہائش گاہ میں داخل ہوئے تھے، اس موقع پر صدر کے حامی بھی موجود تھے۔

اس کوشش سے قبل 3 جنوری کو بھی صدر یون کی گرفتاری کی کوشش کی گئی تھی تاہم ان کی رہائش گاہ پر موجود سیکورٹی فورسز نے گرفتاری کی کوشش ناکام بنا دی تھی۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ صدر کے مواخذے کی تحریک بھی اکثریت سے منطور کرچکی ہے۔  

رپورٹس کے مطابق صدر کی رہائش گاہ کے گیٹ پر سکیورٹی فورسز اور صدر یون  کے حامیوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی، صدر کی پارٹی کے ارکان نے غیرقانونی وارنٹ کے نعرے بھی لگائے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے گزشتہ سال 3 دسمبر کو ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا تھا۔

قوم سے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اقدام ملک کو کمیونسٹ فورسز سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے سخت مخالفت اور عوامی احتجاج کے بعد صدریون کو چند ہی گھنٹوں میں مارشل لا ختم کرنے کا حکم جاری کرنا پڑا تھا، جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے بھی مارشل لا کے نفاذ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنوبی کوریا کے مارشل لا کے دوران صدر یون کی کوشش

پڑھیں:

قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو

تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسرائیل کو یونان کی قدیم ریاست سپارٹا سے تشبیہ دے دی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی صورتحال سپر سپارٹا جیسی ہے، انہوں نے کہا کہ قطر اور دیگرممالک نے اسرائیل کوتنہا کر دیا، اسرائیل کو نئی اقتصادی حقیقت کیلئے تیار ہونا چاہیے، اسلحہ سازی کی صنعت کو آزادانہ اور خود مختار طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ ایران نے ناکہ بندی کر کے اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوشش کی، بڑا چیلنج انتہا پسند مسلم اقلیتوں کا یورپ کی اسرائیل پالیسی پراثرو رسوخ ہے، مغربی یورپ سے اسرائیل کو چیلنج درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور بہت سے ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، روایتی و سوشل میڈیا پر اثرو رسوخ پیدا کرنے کے آپریشنز پرسرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کرسکتے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • صیہونی فوج کیطرف سے جنوبی لبنان پر ایک بار پھر جارحیت
  • کشمیری رہنماﺅں کوبٹ کے جنازے میں شرکت سے روک دیاگیا
  • کشمیری رہنماﺅں کو عبدالغنی کے جنازے میں شرکت سے روک دیاگیا
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
  • پیٹرول پمپ سیل کرنے کے الزام میں میئر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا
  • لاہور ،10سالہ بچے سے بدفعلی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  •   امریکا ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع