ترکیہ، شامی باغیوں کیساتھ عراق کے بہتر تعلقات کا خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فواد حسین کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تُرک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عراق جس حد تک خوشحال اور مضبوط ہو گا ترکیہ اتنا ہی پُر رونق ہو گا۔ ہم عراق میں امن و استحکام کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج عراق میں اپنی موجودگی کے دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ "ھاکان فیدان" نے کہا کہ میرے اس سفر کا مقصد ترکیہ، عراق اور شام کو ایک پیج پر لانا جب کہ دہشت گرد گروہوں داعش و PKK کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر ھاکان فیدان نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ عراق، PKK کو کالعدم و دہشت گرد تنظیم قرار دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے ترکیہ اور عراق کا موقف ایک ہے۔ ھاکان فیدان نے کہا کہ عراق جس حد تک خوشحال اور مضبوط ہو گا ترکیہ اتنا ہی پُر رونق ہو گا۔ ہم عراق میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔
انقرہ کے ڈپلومیٹک سربراہ نے ترکیہ کے حمایت یافتہ شامی باغیوں سے متعلق بھی اظہار خیال کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم عراق اور شام کی نئی حکومت کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ہم اس سلسلے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے تیار ہیں۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ھاکان فیدان کا حالیہ دورہ عراق ایسے منظرنامے میں عمل میں آیا جب دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ کشیدگی کی وجہ عراق کے زیرانتطام کُرد علاقوں میں تُرک فوجوں کی موجودگی اور گزشتہ ایک سال کے دوران اس ملک کے سرحدی علاقوں پر انقرہ کے حملے ہیں۔ انقرہ کا یہ موقف ہے کہ وہ عراق نہیں بلکہ اس سرزمین پر موجود کُرد دہشت گرد تنظیم PKK کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے ملک میں حشد الشعبی کے اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فورسز ملک کی سلامتی کا ستون ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورسز عراق کے اندر پائیدار سلامتی کی ضامن ہیں، وزارت داخلہ اور دفاع ان کے تعاون کے بغیر کام نہیں کر سکتے، حشد الشعبی نے خطے میں فوجی مساوات کو کامیابی سے تبدیل کیا اور داعش کے منصوبوں کو ناکام بنایا، ان قربانیوں کی روشنی میں تنظیم کے قانون کو پارلیمنٹ میں منظور کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حشد الشعبی ملک کی مسلح افواج کا حصہ ہیں، جو 2014 میں آیت اللہ سیستانی کے فتوے کے ساتھ داعش کیخلاف لڑنے کے لیے منظم کی گئی تھیں۔