Islam Times:
2025-11-02@14:34:11 GMT

ترکیہ، شامی باغیوں کیساتھ عراق کے بہتر تعلقات کا خواہاں

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

ترکیہ، شامی باغیوں کیساتھ عراق کے بہتر تعلقات کا خواہاں

فواد حسین کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تُرک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عراق جس حد تک خوشحال اور مضبوط ہو گا ترکیہ اتنا ہی پُر رونق ہو گا۔ ہم عراق میں امن و استحکام کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج عراق میں اپنی موجودگی کے دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ "ھاکان فیدان" نے کہا کہ میرے اس سفر کا مقصد ترکیہ، عراق اور شام کو ایک پیج پر لانا جب کہ دہشت گرد گروہوں داعش و PKK کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر ھاکان فیدان نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ عراق، PKK کو کالعدم و دہشت گرد تنظیم قرار دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے ترکیہ اور عراق کا موقف ایک ہے۔ ھاکان فیدان نے کہا کہ عراق جس حد تک خوشحال اور مضبوط ہو گا ترکیہ اتنا ہی پُر رونق ہو گا۔ ہم عراق میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔

انقرہ کے ڈپلومیٹک سربراہ نے ترکیہ کے حمایت یافتہ شامی باغیوں سے متعلق بھی اظہار خیال کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم عراق اور شام کی نئی حکومت کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ہم اس سلسلے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے تیار ہیں۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ھاکان فیدان کا حالیہ دورہ عراق ایسے منظرنامے میں عمل میں آیا جب دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ کشیدگی کی وجہ عراق کے زیرانتطام کُرد علاقوں میں تُرک فوجوں کی موجودگی اور گزشتہ ایک سال کے دوران اس ملک کے سرحدی علاقوں پر انقرہ کے حملے ہیں۔ انقرہ کا یہ موقف ہے کہ وہ عراق نہیں بلکہ اس سرزمین پر موجود کُرد دہشت گرد تنظیم PKK کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا: ترجمان دفتر خارجہ

اسکرین گریب

دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ اکتوبر میں افغان سرزمین سے پاکستانی علاقوں پر بلااشتعال حملے کیے گئے، پاکستان نے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دیا ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان، طاہر اندرابی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کشیدگی کا بھرپور جواب دیا، پاکستان ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا، مستقبل میں بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا دوسرا دور پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان استنبول میں اختتام پذیر ہوا، پاکستان نے مذاکرات میں مثبت جذبے اور سنجیدہ رویے کے ساتھ شرکت کی، پاکستان کا مؤقف واضح رہا کہ افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان نے افغان حکومت سے دہشتگرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کامطالبہ کیا۔

اِن کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 4 سال سے افغان حکام کو دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی قابلِ اعتبار معلومات فراہم کیں، بارہا یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں اضافہ ہوا۔

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دورے کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، توقع ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان چھ نومبر کے مذاکرات میں مثبت نتیجے کی امید رکھتا ہے، پاکستان قطر اور ترکیے کے تعمیری کردار کی تعریف کرتا ہے۔

وزیرِاعظم کا دورۂ سعودی عرب

طاہر اندرابی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔

وزیراعظم کا دورہ 27 سے 29 اکتوبر تک ہوا، وفد نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو فورم میں شرکت کی، فورم میں عالمی رہنماؤں، سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور ماہرین نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، پاکستان اور سعودی عرب کےدرمیان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق ہوا۔

اِن کا کہنا تھا کہ فریم ورک کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، اقتصادی تعاون کا فریم ورک توانائی، صنعت، کان کنی، آئی ٹی، سیاحت، زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے شعبوں پر مرکوز ہوگا، یہ فریم ورک دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیرِ خارجہ کی اہم ملاقاتیں اور ٹیلی فونک گفتگو

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے سعودی وزیر دفاع سے اہم ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم کامختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا، نائب وزیرِاعظم نے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ امور اور سرمایہ کاری پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے 29 اکتوبر کو الجزائر کے وزیرِ خارجہ بھی گفتگو کی، دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ خارجہ کو ترکیے کے وزیر خارجہ کی بھی فون کال موصول ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال اور مستقل امن کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ ترکیے نے اسحاق ڈار کو آئندہ ہفتے استنبول میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔

مسئلہ کشمیر پر بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیرقانونی 78 سالہ قبضے کی شدید مذمت کرتا ہے، کشمیریوں کو ان کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • ترکیہ کا 102 واں یوم جمہوریہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں تقریب
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے، ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا:ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی