Express News:
2025-09-18@11:47:13 GMT

لاہور جی پی او میں 120 سال سے خاموش تاریخی گھنٹہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

لاہور:

جنرل پوسٹ آفس (جی پی او) لاہور میں ایک وزنی گھنٹہ نصب ہے جو تقریباً 120 سال سے خاموش ہے۔

کبھی یہ گھنٹہ بجتا تھا تو پورے جی پی او میں ہلچل مچ جاتی اور ملازمین ڈاک کی وصولی اور روانگی کے لیے متحرک ہو جاتے تھے، یہ بیل یا گھنٹہ جو کافی وزنی ہے 1849 میں ڈبلیو ٹی کلف فورڈ نے لگائی تھی۔

 پہلے یہ گھنٹہ چھوٹے جی پی او میں ہوا کرتا تھا، پھر 1904 میں اس بیل کو جی پی او لاہور کی مرکزی عمارت میں لگا دیا گیا، جی پی او کی بلڈنگ کی تعمیر پر 3 لاکھ  16 ہزار 475 روپے کا خرچہ ایا تھا اور 1996 میں اس تاریخی عمارت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

گھنٹے کا مقصد اور کام کرنے کا طریقہ

اس گھنٹے کا مقصد ڈاک کی آمد و روانگی کی اطلاع دینا تھا۔ یہ روزانہ دو بار بجایا جاتا تھا، ایک مرتبہ ڈاک کی آمد پر اور دوسری مرتبہ ڈاک روانگی سے ایک گھنٹہ قبل۔ گھنٹے کی آواز پر پوسٹ ماسٹر اور ملازمین ڈاک وصول کرنے کے لیے متحرک ہو جاتے تھے۔

 

1860 سے 1907 تک یہ گھنٹہ جی پی او کے نظام کا اہم حصہ رہا۔ سفید جھنڈے والی ڈاک شاہی اور انتہائی اہم ڈاک ہوتی تھی، جبکہ سرخ جھنڈے والی ڈاک عام یا سرکاری خطوط پر مشتمل ہوتی تھی۔ یہ ڈاک بیل گاڑیوں، سائیکلوں، یا گھوڑوں کے ذریعے ریلوے اسٹیشن اور دیگر مقامات پر بھیجی جاتی تھی۔

ڈاک کی ترسیل کا نظام

جب ڈاک جی پی او پہنچتی، تو یہ اندرون لاہور کے مختلف علاقوں، جیسے لوہاری، اکبری منڈی، موتی بازار، اور ریلوے اسٹیشن، تقسیم کی جاتی۔ ان مقامات سے ڈاک دیہات اور بیرون ملک روانہ کی جاتی تھی۔ ڈاکیے اپنی سائیکلوں پر لگی گھنٹیاں بجاتے ہوئے خطوط، پارسل، اور منی آرڈر تقسیم کرتے تھے، تاکہ عوام کو ان کی آمد کا پتہ چل سکے۔

تاریخی اہمیت

جی پی او لاہور میں نصب یہ گھنٹہ برصغیر میں موجود چند تاریخی گھنٹوں میں شامل ہے۔ ایسا ہی گھنٹہ ممبئی اور کلکتہ کے جی پی اوز میں بھی موجود ہے، جبکہ پاکستان میں یہ واحد گھنٹہ لاہور کے جی پی او میں نصب ہے۔

چیف پوسٹ ماسٹر لاہور، ہما کنول، نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھنٹہ لاہور کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ آفس میں سیکڑوں سال پرانے لیٹر بکس بھی موجود ہیں، جو ماضی کے ڈاک نظام کی یادگار ہیں۔

ماضی سے حال تک

یہ گھنٹہ اس وقت کے ڈاک نظام کی جدیدیت کی علامت تھا۔ آج، اگرچہ یہ گھنٹہ خاموش ہے، لیکن یہ جی پی او کی تاریخی اہمیت اور ڈاک کے نظام کے ارتقاء کی گواہی دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جی پی او میں

پڑھیں:

کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل

کراچی میں سی ویو کے قریب اپارٹمنٹ کی پارکنگ میں گاڑی سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا ہے کہ موت گاڑی میں گیس بھر جانے سے ہوئی، حتمی رپورٹ آنے پر موت کی وجہ واضح ہوگی۔

پولیس کا بتانا ہے کہ واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا ہے، اہلخانہ سے رابطہ کیا ہے۔

پولیس کے مطابق مرد کی شناخت شہباز ملک کے نام سے ہوئی ہے، جو ریٹائرڈ سرکاری افسر تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ، طلبہ، اساتذہ کیساتھ گفتگو
  • 9 سالہ بچی آسیہ کے قتل کا انکشاف مقدمہ درج، پولیس تحقیقات جاری
  • مشاورتی عمل جاری ہے میچ کا وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھادیا، پی سی بی
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع پر ڈیڈ لاک برقرار، پاکستان اور یو اے ای کے درمیان میچ ایک گھنٹہ ملتوی، مشاورت جاری
  • متنازع ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی پاکستان مخالف پوسٹ؛ حقیقت سامنے آگئی
  • ایشیا کپ: پاک یو اے ای میچ ہوگا یا نہیں، ایشین کرکٹ کونسل بھی تذبذب کا شکار
  • ایشیئن کرکٹ کونسل نے پاکستان اور یواےای میچ کی تصدیقی پوسٹ ڈیلیٹ کردی
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • ایف آئی اے ٹیم کی اڈیالہ جیل آمد، بانی پی ٹی آئی سے ایک گھنٹہ پوچھ گچھ
  • پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی