مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا نوازشریف کو خط، شکایات کے انبار لگادیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا نوازشریف کو خط، شکایات کے انبار لگادیے WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما نے طویل عرص سے پارٹی کا اجلاس طلب نہ کرنے پر سابق وزیراعظم اور پارٹی کے صدر نواز شریف کو خط میں لکھا کہ آپ کے صدر بننے کے بعد اجلاس طلب نہیں کیا گیا اور پارٹی کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔
مسلم لیگ (ن)کے مرکزی سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ نے پارٹی کے صدر نوازشریف کو خط لکھ دیا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ صدر منتخب ہوئے، اس کے بعد پارٹی کا کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ ملک کی سیاسی صورت حال، مہنگائی، بے روزگاری اور دہشت گردی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت کی ضرورت ہے جبکہ ہم ملک کو اداروں کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں حالانکہ مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
شاہ محمد شاہ نے کہا کہ پارٹی میں بھی اسی طرح کام چلنا چاہیے، پارٹی بھی اداروں کے بغیر نہیں چل سکتی اور پارٹی میں سی ای سی، مرکرزی ورکنگ کمیٹی سمیت سب ادارے موجود ہیں، اس کے باوجود کسی بھی ادارے کا اجلاس بلانے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔انہوں نے لکھا کہ ملک کی تمام تر جمہوری جماعتیں اپنے اداروں کے اجلاس منعقد کرتی رہی ہیں، ان حالات میں پارٹی اگر کوئی رہنمائی نہیں کرے گی تو کارکنان مایوسی کا شکار ہوں گے۔
نواز شریف سے سینئر رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)پر پاکستان کے عوام کا اعتماد ہے، اس وقت آپ پر اہم ذمہ داری ہے کہ آپ پارٹی کو متحرک کریں، حکومت بھی پارٹی کی رہنمائی میں چلنی چاہیے، حکومت پارٹی کے ماتحت ہوتی ہے مگر بدقسمتی سے اس وقت پارٹی نظر نہیں آ رہی ہے اور عملا اس وقت ملک بیوروکریسی کے مرہون منت ہے۔سید شاہ محمد شاہ نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اوراختر مینگل جیسے لوگ آپ سے ناراض ہیں، اس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
مسلم لیگ(ن)کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ سندھ میں نہریں نکالنے پر سندھ کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے، اگر ہم ان مسائل سے لاتعلق رہیں گے تو ہم تاریخ کے مجرموں کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے، پاکستان کی فیڈریشن کو بچانے کے لیے مسلم لیگ(ن)کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے، جس کی رہنمائی آپ کو کرنی ہے۔سابق صوبائی صدر نے کہا کہ میں کارکن کی حیثیت سے آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر پارٹی کا سی ای سی کا اجلاس طلب کیا جائے اور ان مسائل پر توجہ دے کر حل کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسلم لیگ ن ن کے سینئر
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا، حکومت بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کرے میں خود بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ حکومت والے فوری طور پر سعودی عرب سمیت دوست ممالک جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا، میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، میں حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آ جائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے۔ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہوگا ، ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آ جائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہوگی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی یکجہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے ،بھارتی جارحیت کیخلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے ، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے،پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے انہیں اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے اور کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں ،لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں اُن کو موجودہ صورت حال پر انگیج کریں، سعودی عرب ، چین جائیں اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ تنقید کا وقت نہیں ہے ، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا قدم ہے لیکن یہ ردعمل ہے ، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہیں تھے، ہمیں دشمن کیخلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا،افغان طالبان نہیں بلکہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے۔