سعودی کرکٹرز ندیم سعد الندوی اور ڈاکٹرعبدالرحمن خلیل سے ایک ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ندیم سعد الندوی نے گفتگو کرتے ہوئے اپنے بارے بتایا وہ 1975 میں مکہ المکرمہ میں پیدا ہوئے۔ ان کاتعلق برصغیر پاک و ہند کے مشہور و معروف خاندان سے ہے۔ ان کے والد سعد عبداللہ الندوی مرحوم، ایک شفیق باپ تھے جنہوں نے زندگی کے ہر شعبہ میں باکمال تربیت کی۔ اپنے والد کے اخلاص کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انھوں نے ہم 8 بھائیوں کو اپنی نگرانی میں کرکٹ کی مشق کرائی، وہ ہمیشہ مفید اورنصیحت آمیزسبق دیتے تھے۔ ان کے دادا مولانا ڈاکٹرعبداللہ عباس ندوی پھلواروی (مکہ المکرمہ) اس دورکے نامورعالم تھے۔ ندیم سعد نے بتایا وہ پہلے سعودی کرکٹر ہیں جنہوں2001 میں پاکستان کے سابق ٹسٹ امپائر محبوب شاہ کی نگرانی میں ڈھاکہ بنگلادیش میں ایشئن کرکٹ کونسل (آے سی سی) کی جانب ہونے والے امپائرنگ کورس میں حصہ لیا اورکامیابی سے امتحان پاس کیا تھا۔ 2003میں سعودی عرب کی پہلی کرکٹ ٹیم جس نے کویت میں اے سی سی چمپیئن شپ میں حصہ لیا تھا اس میں آل راؤنڈر منتخب ہوا تھا اور ٹیم کا نائب کپتان مقرر ہوا۔ 2004 میں اے سی سی کوچنگ کورس کے لئے شارجہ گیا۔ آل راؤندر کے طورپرکچھ عرصہ سعودی ٹیم کی نمائندگی کرتا رہا پھر نجی اور کاروباری مصروفیت کی وجہ کرکٹ کو خیرباد کرنا پڑا۔ 1995 میں دوبارہ کرکٹ میں قدم رکھا اور اپنا کلب سعودی الیون قائم کیا۔ جس کے سر پہ مسلسل ڈبلیو پی سی اے کی چمیئن شپ تاج سج رہا ہے۔ سعودی الیون کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ اس نے ڈبلیو پی سی اے کے ایک ٹورنامنٹ میں 20 اوورمیں ریکارڈ 410 رنزاسکورکیا۔ تقریب کے اسٹیج سکریٹری ڈاکٹرضیاء الدین، جنرل سکریٹری الیاس مصطفیٰ، صادق الاسلام، ماجد صدیقی اوردیگرنے تقریب میں ٹرافیاں اور کیش ایوارڈز تقسیم پر ندیم سعد کا شکریہ ادا کیا۔ ٹورنامنٹ میں کوارٹرفاننل کی ٹیم سیالکوٹ شائین کے آل راؤنڈر ڈاکٹر عبدالرحمن خلیل 1984 میں جدہ میں پیداہوئے۔ کرکٹ کا شوق والد کو دیکھ کر ہوا۔ والد جدہ کے معروف وکٹ کیپر بیٹسمن تھے۔ ڈاکٹرعبدالرحمن اپنی تعلیمی مصروفیات کے وجہ سے کرکٹ کو زیادہ وقت نہیں دے سکے تھے لیکن اب ان کی توجہ کرکٹ کی طرف بھی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ سعودی عرب میں کرکٹ فیڈریشن کے قیام کے بعد سے سعودی کرکٹ کو فروغ دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ سعودی کھلاڑیوں کو آگے آنا چاہیے۔ میری خواہش ہے کہ میں طب کے ساتھ ساتھ کرکٹ کے شعبہ میں بھی اپنے ملک کی خدمت کروں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرکٹ کو
پڑھیں:
شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے
اسلام آباد‘ مکہ مکرمہ‘ جدہ (اے پی پی +خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے۔ وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وفد کے ہمراہ ولیِ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کیا۔ انہوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب عمرہ کی ادائیگی کی۔ بیان کے مطابق پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور آپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کیلئے اقدامات کے حوالے سے حالیہ کامیابیوں پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے ملکی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ بالخصوص ظلم و جبر کے شکار کشمیری و فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی‘ وزیر اطلاعات عطا تارڑ‘ سعودی سفیر نواف المالکی بھی موجود تھے۔ منیٰ پیلس میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ باہمی دلچسپی کے امور اور دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے‘ خطے کی سکیورٹی صورتحال‘ معاشی و دفاعی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاقائی صورتحال اور قیام امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے کشیدگی کم کرانے پر سعودی قیادت کے کردار کا شکریہ بھی ادا کیا۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے شاہی دیوان میں ولی عہد و وزیر اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے دئیے گئے خصوصی ظہرانے میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ولی عہد سعودی عرب نے وزیراعظم کا بھرپور استقبال کیا اور خود گاڑی چلا کر وزیرِ اعظم کو ظہرانے میں شرکت کیلئے لے کر گئے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین غیر رسمی گفتگو ہوئی۔ ظہرانے میں مشرق وسطیٰ کے اہم رہنماؤں سمیت سعودی کابینہ کے ارکان اور اعلی سعودی سول و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد کی جانب سے شاندار استقبال اور ظہرانے میں بطور مہمان خاص شرکت، پاکستان و سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات اور وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا مظہر ہے۔وزیراعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید گہرے کرنے کے لیے اپنے باہمی عزم کا اعادہ کیا ہے۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی ذمہ دارانہ تحمل کی پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جمعہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق اعلامیہ میں بتایا گیا وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے، سٹرٹیجک اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو عید کی مبارکباد پیش کی اور دنیا بھر سے حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود عازمین کے لیے سعودی عرب کی مہمان نوازی اور خدمات کو سراہا۔ انہوں نے حرمین شریفین کے متولی اور ولی عہد کی محفوظ اور روحانی طور پر تکمیل حج کے تجربے کو یقینی بنانے کی قابل ذکر کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران سعودی عرب کے فعال کردار اور خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے اس کے ثابت قدم عزم کو سراہا۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی ذمہ دارانہ تحمل کی پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر زور دیا اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جو عرب امن اقدام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مبنی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قیادت کے مشترکہ وژن اور دونوں ممالک کے برادر عوام کی امنگوں کے مطابق اس سٹرٹیجک شراکت داری کو مزید بلند کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی پرزور دعوت دی جسے ولی عہد نے بخوشی قبول کر لیا۔ جبکہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہ سعودی عرب مکمل ہوگیا۔ پرائم منسٹر آفس پریس ونگ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اپنا دو روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے۔ گورنر جدہ، شہزادہ سعود بن عبداللہ جلاوی، سعودیہ عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے جدہ ائیر پورٹ پر وزیرِ اعظم کو الوداع کیا۔