60 برس کا ہونے والا ہوں مگر 30 کا لگتا ہوں، شاہ رُخ خان کی دبئی میں مداحوں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
دبئی کے گلوبل ولیج میں حالیہ تقریب کے دوران بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان نے مداحوں سے ملاقات کی جس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہو رہی ہیں۔
ایک ویڈیو میں شاہ رخ خان نے مزاحیہ انداز میں کہا ’میں اس سال 60 کا ہونے جا رہا ہوں، لیکن لگتا 30 کا ہوں۔‘ ان کے اس تبصرے پر حاضرین نے پرجوش ردعمل دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Global Village القرية العالمية (@globalvillageuae)
شاہ رخ خان اس وقت سدھارتھ آنند کی فلم ’کنگ‘ کی شوٹنگ کر رہے ہیں، جس میں ان کے ساتھ ان کی بیٹی سہانا خان اور ابھیشیک بچن بھی شامل ہیں۔ تقریب کے دوران، شاہ رخ خان نے فلم کے بارے میں زیادہ تفصیلات بتانے سے گریز کیا لیکن یہ یقین دلایا کہ یہ فلم شائقین کو محظوظ کرے گی۔
شاہ رخ خان نے تقریب میں اپنی مشہور فلموں ’جوان، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، ڈان اور جب تک ہے جاں کے ڈائیلاگز مداحوں کو سنائے اور اپنے مشہور گانوں پر رقص بھی کیا۔
View this post on InstagramA post shared by D'YAVOL X (@dyavol.
یاد رہے کہ شاہ رخ خان نے 2023 میں تین کامیاب فلموں سے پردے پر 4 سال کے بریک کے بعد شاندار واپسی کی تھی جبکہ 2024 میں ان کی کوئی ریلیز نہیں تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان نے
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔