اسپیکر آزاد کشمیر کے قافلے پر فائرنگ کا مقدمہ درج، ملزمان کی تلاش شروع
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی۔
آزاد و جموں کشمیر کی پولیس اعلامیے کے مطابق کل مسلم کانفرنس کے 70 شر پسند کارکنوں نے سڑک بلاک کی تھی، کچھ فاصلے پر چند اشخاص اسلحے سے لیس بھی موجود تھے، شر پسندوں نے خوف و ہراس پھیلانے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق پولیس نے جواب میں ہوائی فائرنگ کی اور راستہ کلیئر کرا دیا۔
مظفر آباد میں اسپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے پر قافلے پر حملے ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شر پسندوں پر مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر واپس چلے گئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ ہوئی تھی جس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ چوہدری لطیف خود محفوظ رہے تھے۔
لطیف اکبر اپنے حلقے مظفر آباد کے نواحی علاقے کھاوڑہ میں ایک سیاسی تقریب میں جا رہے تھے، انہیں 3 روز قبل دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قانون ساز اسمبلی کے قافلے پر پر فائرنگ
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس، یاسمین راشد سمیت 9 ملزموں کو 10 سال قید، شاہ محمود بری
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس میں مجموعی طور پر 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا جس میں سے 8 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا اور 6 ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل مکمل ہونے پر تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ نمبر 97/23 کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ پراسکیوشن کے 61 گواہان نے ملزمان کیخلاف شہادت ریکارڈ کرائی، سرکار کی جانب سے پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے دلائل دیئے۔ عدالت نے مجموعی طور پر 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا جس میں سے 8 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا اور 6 ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ عدالت نے تحریک انصاف کی راہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم، ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔
عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، زباس مان، افتخار احمد، رانا تنویر، حمزہ عظیم پاہٹ اور اعزاز رفیق کو بری کر دیا۔ واضح رہے کہ لاہور کے تھانہ سرور روڈ پولیس نے 9 مئی شیر پاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے جیل میں ٹرائل مکمل کیا اور جیل میں قائم عدالت میں تمام ملزمان کی موجودگی مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے تمام ٹرائل کورٹس کو 9 مئی کے کیسز کا 4 ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے مقدمہ کا فیصلہ سنایا۔