بھارتی پنجاب، 3 کروڑ کی 90 فیصد آبادی کو مفت بجلی میسر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور:
بھارتی پنجاب کی حکومت دو سال سے تین کروڑ آبادی میں سے ’’نوّے فیصد ‘‘ کو مفت بجلی دے رہی ہے کہ وہ تین سو واٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں جو بغیر بل کے ملتے ہیں.
اس سرکاری مدد سے لوگوں کو مہنگائی کا مقابلہ کرنے میں بہت مدد ملی، ان کا معیار زندگی بلند ہوا اور وہ حکومت کی بڑی تعریف کرتے ہیں.
ریاست میں بجلی کا انتظام سرکاری کمپنی، پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ سنبھالتی ہے، پچھلے سال حکومت نے کمپنی کو 7233 کروڑ روپے سبسڈی دی تاکہ عوام مفت بجلی پا سکیں.
سبسڈی ملنے سے کمپنی کو بھی 804.94 کروڑ روپے کا منافع ہوا.
حکومت نے سرکاری اخراجات گھٹا کر اور اپنی آمدن میں اضافہ کر کے یہ ممکن بنایا کہ اربوں روپے کی سبسڈی دے کر ریاستی عوام کو زبردست ریلیف دیا جائے، یوں مشرقی پنجاب حکومت بھارت ہی نہیں بیرون ممالک کیلیے بھی مثالی فلاحی حکومتی نظام بن گئی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہائیکورٹ نے گندم کی قیمت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سنا دیا ہے ، عدالت نے پنجاب حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا حکم جاری کر دیاہے ۔
عدالت نے محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا ہے۔ فیصلے میں کہا گیاہے کہ محکمہ زراعت کی رپورٹ کےمطابق گندم کی فی من لاگت 3ہزار 533 روپے ہے۔ سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا ہے، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک رقوم پہنچانے کےلئے 6 بینک سالانہ ساڑھے 4 ارب روپے سروس چارجز وصول کرتے ہیں،حکام
جسٹس خالداسحاق نے صدر کسان بورڈ ظفر حسین کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا ، صدرکسان بورڈ نے گندم کی قیمت مقرر نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔