اسلام آباد:

حکومت نے ٹھٹھہ کے علاقے میں ’’دھابیجی اسپیشل اکنامک زون‘‘ کے قیام کے لیے چینی اور مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ معاہدہ کر لیا۔

ایس آئی ایف سی کے تعاون سے سی پیک کے تحت معاشی بحالی کے لیے اسپیشل اکنامک زونز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

اسپیشل اکنامک زون کے اسٹرٹیجک مقام کراچی کی بندرگاہوں کے قریب ہونے سے عالمی تجارتی راستوں سے بہترین رابطہ فراہم ہوگا جبکہ ’’دھابیجی اسپیشل اکنامک زون‘‘ سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور لاکھ سے زائد ملازمتیں متوقع ہیں۔

ملکی معیشت کی بحالی کے لیے یہ معاہدہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون میں اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ ’’دھابیجی اسپیشل اکنامک زون‘‘ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک اہم مرکز قرار دیا گیا ہے۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ’’دھابیجی اسپیشل اکنامک زون‘‘ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت مکمل کیا جائے گا۔

چینی کاروباری ادارے ’’دھابیجی اسپیشل اکنامک زون‘‘ میں اپنی موجودگی بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پاکستان کی معیشت میں صنعتی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور خود انحصاری کو فروغ دے گا۔

ایس آئی ایف سی کے تعاون سے یہ اہم منصوبہ پاکستان کی معیشت کو پائیدار اور خود کفیل بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے لیے

پڑھیں:

استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

استنبول میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر راضی ہو گیا۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل اور قیامِ امن کے لیے مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ فریق پر پینلٹی عائد کی جائے گی، جبکہ جنگ بندی کے نفاذ کے دیگر امور 6 نومبر کو استنبول میں ہونے والے اگلے اجلاس میں طے کیے جائیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر نے دونوں ممالک کی فعال شمولیت کو سراہا اور دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مذاکرات 25 سے 30 اکتوبر تک اسلام آباد، کابل، انقرہ اور دوحہ کے نمائندوں کی شرکت سے جاری رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے مذاکرات میں شواہد، دلائل اور اصولی موقف کے ساتھ مضبوط اور منطقی انداز میں استقامت دکھائی، جس کے نتیجے میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر آمادہ ہو گیا۔ اس پیشرفت کو خطے میں امن، استحکام اور عالمی سیکیورٹی کے لیے ایک مثبت سنگِ میل قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ دشمنانہ رکاوٹوں اور تخریبی ذہنیت کے باوجود پاکستان کی قیادت اور وفد نے قومی مفاد، تدبر اور دوراندیشی کے ساتھ مذاکرات میں کامیابی حاصل کی۔ ترکی اور قطر کی میزبانی اور ثالثی نے عبوری کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پاکستانی ریاست، قیادت اور عوام نے واضح کیا ہے کہ ملک اپنی خودمختاری، قومی مفاد اور عوام کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ سیاسی اور عسکری قیادت مذاکرات کے دوران متحد اور پُرعزم رہی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہر خطرے کا مقابلہ بھرپور تیاری، وسائل اور عزم کے ساتھ کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سمندری؛ موٹر وے پر پولیس وین ٹرک سے ٹکرا گئی، 2 اہلکار جاں بحق، 8 زخمی
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • اجتماع عام پاکستان میں منصفانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کا آغاز ہوگا۔ سراج الحق
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • 1947 میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کیساتھ الحاق کیا، صدر مملکت
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں