سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
آج بھی سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 26ڈالر کی کمی سے 2741 ڈالر کی سطح پر آگئی، اسی طرح ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت 2700روپے گھٹ کر 286400 روپے کی سطح پر آگئی۔
رپورٹ کے مطابق فی دس گرام سونے کی قیمت 2315روپے گھٹ کر 245541روپے کی سطح پر آگئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی تھی، بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 3ڈالر کی کمی سے 2767ڈالر کی سطح پر آ گئی۔
دوسری جانب مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کے روز 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے 289100روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 257روپے کی کمی سے 227209 روپے کی سطح پر آگئی تھی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 14روپے کی کمی سے 3395روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 12روپے کی کمی سے 2910روپے کی سطح پر آگئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی سطح پر آگئی سونے کی قیمت کی کمی سے
پڑھیں:
عالمی سطح پر شرمندگی کے بعد مودی کو جی 7 اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کے لیے دعوت نامہ موصول ہوگیا۔ اس دعوت کا اعلان مودی نے خود اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر کیا۔
دعوت اجلاس سے صرف 9 روز قبل موصول ہوئی، جسے عالمی مبصرین نے بھارت کے لیے ایک دیرینہ اور شرمندگی سے بھرپور لمحہ قرار دیا ہے۔ پہلے دعوت نہ ملنے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید اور سفارتی سبکی کا سامنا تھا۔
جی 7 اجلاس 15 سے 17 جون 2025 کو کینیڈا کے صوبے البرٹا میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے سربراہان شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ بھارت اور کینیڈا کے تعلقات جون 2023 میں اس وقت شدید کشیدہ ہوگئے تھے جب کینیڈین شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر لگایا گیا۔
ستمبر 2023 میں اُس وقت کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے باقاعدہ الزام لگایا تھا کہ بھارت اس قتل میں ملوث ہے، اور ایک بھارتی سفارتکار کو ملک بدر بھی کیا گیا تھا۔
امریکا نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان الزامات کو سنجیدگی سے لے۔ علاوہ ازیں جنوری 2025 میں کینیڈا نے ایک بار پھر بھارت پر انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے۔
مودی کو اس بار جی 7 میں شرکت کی اجازت ملنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے کہ آیا تعلقات میں بہتری آئی ہے یا یہ محض ایک رسمی دعوت ہے۔