اسلام آباد میں ہم سے مشورہ لیے بغیر فیصلے کیے جاتے ہیں، بلاول کا شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بجلی، گیس اور پانی کے مسائل پر بات کی۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ٹیرف سیٹ کیے جاتے ہیں، پالیسی بنتی ہے لیکن ہم سے مشورہ نہیں لیا جاتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہم سے مشورہ لیے بغیر فیصلے کیے جاتے ہیں، ان فیصلوں کے نتائج ہم بھگتتے ہیں۔ کراچی میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بجلی، گیس اور پانی کے مسائل پر بات کی۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ٹیرف سیٹ کیے جاتے ہیں، پالیسی بنتی ہے لیکن ہم سے مشورہ نہیں لیا جاتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 2008ء سے پہلے جس طریقے سے کراچی چلتا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات بدلنے میں پیپلز پارٹی کا تھوڑا سا ہاتھ ہے تاہم انھوں نے کہا اب بھی کچھ مسائل ہیں اور ہم اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ملک کا واحد صوبہ ہے جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ چل رہی ہے۔ انھوں نے بزنس کمیونٹی کو مخاطب کر کے کہا کہ صنعتی زون میں انرجی پلانٹس بنا سکتے ہیں، اس پر مل کر کام کرینگے۔ گیس پر ہمارا آئینی حق ہے، کیسی حکومت ہے جو آئین کو نہیں مانتی۔ ہمیں مل کر وفاق سے بات کرنی چاہیے اور پم آپس میں طے کریں کہ ہم نے حکومت کو کتنا ٹائم دینا ہے اور وہاں سے شنوائی نہ ہو تو قانونی راستہ موجود ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ بنیادی مسئلہ ہے، یہ ہر ملک کا مسئلہ ہے، 1991ء معاہدے میں کراچی کے لیے اضافی پانی دینے کا اعلان کیا گیا تھا اور یہ حقیقت ہے کہ کراچی کی ڈیمانڈ کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کم ہے مگر دیگر شہروں میں 12، 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ بلاول بھٹو نے تاجروں سے کہا کہ ہم گرین انرجی پارکس بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں تین منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں لیکن اگلے بجٹ میں ہم پورے سندھ میں یہ منصوبے لے کر جائیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت کی زمین ہو، آپ آئیں سولر لگائیں، ونڈ لگائیں، اس کے لیے ہم وفاقی حکومت سے بات کر رہے ہیں کہ اگر وفاق دوسرے ادارے پرائیوٹائز کرنے جا رہا ہے تو سندھ کے ڈیسکو ان کو سندھ حکومت پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں ٹیک اور کرنا چاہے گی تاکہ ڈسٹربیوشن ہمارے ہاتھ میں ہو، اس سے اسلام آباد جا کر بات نہیں کرنی پڑے گی، ڈسٹربیوشن اور کلیشن پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے تحت ہم مل کر کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلام آباد میں بلاول بھٹو نے کہنا تھا کہ نے کہا کہ انھوں نے کیے جا
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔