بھارتی کرکٹرز سے دوستانہ رشتے پر معین خان برہم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے پاکستانی کھلاڑیوں کا بھارتی پلئیرز کیساتھ اوور فرینڈلی رشتے پر برہمی کا اظہار کردیا۔سابق کرکٹر نے معروف اداکارہ و میزبان اْشنا شاہ کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے موجودہ پاکستانی کرکٹرز اور بھارتی پلئیرز کیساتھ میدان پر ہونیوالے دوستانہ ماحول پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔میزبان اْشنا شاہ نے سوال کیا کہ ماضی میں ہمارے کرکٹرز پر بارڈر کے دوسری طرف سے بھی بہت زیادہ پیار ملتا تھا لیکن اب چاہے شوبز ہو یا کرکٹ ایسا نہیں، ہمارے کھلاڑی ویرات کوہلی سمیت دیگر کیساتھ تصاویر بنوارہے ہیں کیوں؟۔جس پر معین خان نے جواب دیا کہ مجھے اپنے کھلاڑیوں کو انکے پلئیرز کیساتھ ہنستا کھیلتا دیکھ کر دْکھ ہوتا ہے، میرا تمام کھلاڑیوں سے باہمی عزت کا تعلق ہے لیکن ایک وقت ہماری ٹیم بھارت سے بہت آگے تھی، آج انکی ہے! وہی مارجن جو ہم نے اس وقت بنایا تھا آج تک وہی لیکر چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بھی بھارتی کرکٹرز کیساتھ اچھے روابط تھے اورآج بھی ہیں لیکن میدان پر کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میرا کوئی پسندیدہ پلئیر آرہا تو میں اسکا بیٹ چیک کرنے لگوں، ہمارے پلئیرز منفی میسج دیتے ہیں جسکا انہیں اندازہ بھی نہیں ہوتا۔معین خان نے کہا کہ جب آپ ایسی حرکتیں کرتے ہیں تو حریف ٹیم آپکے خلاف مزید طاقت کا مظاہرہ کرتی ہے کیونکہ آپ دماغی طور پر پیچھے ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ میں جب کبھی کسی عہدے پر رہا ہمیشہ یہی کوشش کی کھلاڑیوں کو سمجھاؤں کہ یہ رویہ نہ اختیار کریں، خود وسیم اکرم بھی کرکٹرز کے رویے پر ناراض رہتے ہیں۔ ہارے پلئیرز اب میدان پر بھی جارحانہ رویہ اختیار کرنا بھول گئے ہیں۔معین خان نے مزید کہا کہ وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسے کھلاڑیوں کو بھی میدان پر بھارتی کرکٹرز کیساتھ مذاق کرتے یا بیٹ چیک کرتے اور سیلفی بنواتے نہیں دیکھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
پاکستان کرکٹ بورڈنے پاکستان سپر لیگ کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریوں کے دوران ایک اہم انتظامی قدم اٹھایا ہے، جو لیگ کے کھلاڑیوں کے ڈرافٹ سسٹم کو جدید اور موثر بنانے کی سمت ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔پی سی بی نے لیگ کے لیے ایک نیا عہدہ پلیئر اکویزیشن کنسلٹنٹ تخلیق کیا گیا ہے، جو کھلاڑیوں کے انتخاب، ٹیلنٹ اسکاٹنگ، اور ڈرافٹ پلاننگ کے عمل کی نگرانی کرے گا۔رپورٹس کے مطابق پی ایس ایل نے اس عہدے کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لیگ میں شفافیت، منصوبہ بندی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔اہل امیدواروں کے پاس کسی تسلیم شدہ اسپورٹس ادارے میں کم از کم 5 سال کا تجربہ اور متعلقہ یونیورسٹی کی ڈگری ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ درخواستیں 15 نومبر تک جمع کروائی جا سکیں گی۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ایس ایل اپنی اگلی دہائی میں داخل ہو رہی ہے اور لیگ کے انتظامی ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔پی سی بی کے مطابق، منتخب ہونے والا کنسلٹنٹ پی ایس ایل مینجمنٹ، فرنچائز مالکان اور ہائی پرفارمنس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کرے گا تاکہ کھلاڑیوں کے انتخاب کا عمل زیادہ منظم اور موثر ہو۔