صوبائی وزیر راجہ ناصر علی خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب کسی جماعت کا حصہ نہیں بنیں گے بلکہ اپنی جماعت بنائیں گے، یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں علاقائی جماعت کی تشکیل کیلئے کوششیں شروع ہو گئیں، ممکنہ طور پر بننے والی علاقائی جماعت کو وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان لیڈ کرینگے۔ ان کے علاوہ صوبائی وزراء راجہ ناصر علی خان، حاجی عبد الحمید، شمس الحق لون، دلشاد بانو، راجہ اعظم خان، سید امجد زیدی بھی اس مجوزہ جماعت میں شامل ہوں گے۔ بلتستان کے سینیئر صحافی محمد اسحاق جلال کے مطابق جماعت کی تشکیل کیلئے وزیر اعلیٰ اور وزراء کے درمیان کئی نشستیں ہوئی ہیں اور تمام نے علاقائی جماعت کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے اور اس بابت رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصہ کر لیا گیا ہے۔ علاقائی جماعت کی تشکیل کا مقصد علاقے کے آئینی، بنیادی اور سیاسی حقوق کے حصول کیلئے کوششیں تیز کرنا ہے۔ صوبائی وزیر راجہ ناصر علی خان نے علاقائی جماعت کی تشکیل کی کوششوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم کب تک وفاق کی طرف دیکھتے رہیں گے؟

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آج نہ سہی تو کل ہمیں علاقائی جماعت ضرور بنانا پڑے گی، اس کیلئے کل کی بجائے کوشش آج کیوں نہ کر لی جائے۔ جب تک ہماری اپنی جماعت نہیں ہوگی تب تک ہماری کوئی عزت نہیں ہو گی اور نہ ہی ہمارے حقوق کا تحفظ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم علاقائی جماعت نہیں بنائیں گے ہمارے دکھوں کا مداوا نہیں ہو گا۔ ہم نے ضرورت کے پیش نظر علاقائی جماعت کی تشکیل کیلئے باقاعدہ کوششیں شروع کر دی ہیں، مجوزہ جماعت میں وزیر اعلیٰ سمیت کئی وزراء شامل ہونگے، ہم علاقے کے حقوق کیلئے مشترکہ کوششیں کرینگے اور عوام کیلئے لڑیں گے۔ یہ ہمارا عہد ہے کہ انشاء اللہ ہم اپنی کوششوں میں کامیاب ہوں گے، مگر ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب کسی جماعت کا حصہ نہیں بنیں گے بلکہ اپنی جماعت بنائیں گے، یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علاقائی جماعت کی تشکیل کی جماعت کی تشکیل کیلئے کر لیا

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس

چئیرمین ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ یہاں کے عوام کو نہ صرف آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، بلکہ سرحد پار انسانی و ثقافتی رشتوں کی بنیاد پر بھی رابطوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان، جو دفاعی، تزویراتی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم خطہ ہے، چار ایٹمی طاقتوں کے درمیان واقع ہے اور اس کی سرحدیں چین، انڈیا اور افغانستان سے ملتی ہیں۔ اس کے باوجود، یہاں کے عوام کو نہ صرف آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، بلکہ سرحد پار انسانی و ثقافتی رشتوں کی بنیاد پر بھی رابطوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ انڈیا اور افغانستان کے ساتھ دیگر پاکستانی علاقوں میں تجارتی اور انسانی بنیادوں پر بارڈرز کھلے ہیں، لیکن گلگت بلتستان کے لیے یہ راستے مکمل طور پر بند ہیں، خطے کو چین سے ملانے والی واحد بین الاقوامی تجارتی راہداری “شاہراہ قراقرم” ہے، جو سوست کے مقام پر چین سے ملتی ہے۔ ماضی میں پاک چین بارڈر ایگریمنٹ کے تحت باہمی تجارتی پالیسی مرتب کی گئی تھی، لیکن حالیہ برسوں میں اس بارڈر کو مقامی تاجروں کے لیے مشکلات کا باعث بنا دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے غیر قانونی ٹیکس، جی بی کی متنازع حیثیت کے برعکس نافذ کیے جا رہے ہیں، جس سے معاشی دباؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت سوست بارڈر پر گلگت بلتستان کے تاجرین سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کی جانب سے گرفتاریوں، دھمکیوں اور اوچھے ہتھکنڈوں نے عوامی غصے کو مزید بھڑکا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام، جنہوں نے اپنی سرزمین کو خود آزاد کروا کر پاکستان سے الحاق کیا، آج بھی آئینی اور معاشی انصاف کے منتظر ہیں۔ بارڈر کی بندش، عالمی قوتوں اور دشمن ریاستوں کی دیرینہ خواہش ہوسکتی ہے، لیکن مقامی حکومت اور ادارے اگر اس سمت بڑھیں گے تو وہ نادانستہ طور پر انہی ایجنڈوں کو تقویت دیں گے۔ موجودہ صورتحال میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے۔ اگر عوامی سطح پر بارڈر بند ہوا تو اس کا ازالہ ممکن نہیں ہوگا، لہٰذا مقامی تاجروں کے مطالبات فوری طور پر مانے جائیں، جی بی کو خصوصی کسٹم مراعات دی جائیں اور بارڈر پر تجارت کے سب سے بڑے فریق، جی بی کے تاجروں کو ترجیح دی جائے آئینی محرومیوں اور معاشی جبر کا خاتمہ کر کے قومی وحدت کو مضبوط کیا جائے۔ یہ وقت فیصلے کا ہے جبر یا شراکت؟ محرومی یا خودمختاری؟ اگر دیر کی گئی تو نقصان صرف جی بی کا نہیں، پورے پاکستان کا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
  • پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش منزل ہے، اسحاق ڈار
  • پاک فضائیہ کے سی 130 طیارے کا گلگت بلتستان میں کامیاب ریسکیو مشن
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
  • گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
  • کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟