اسکائی فورس” پابندی کا شکار؛ اکشے کمار کی فلم کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑا جھٹکا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اکشے کمار کی نئی فلم "اسکائی فورس”، بھارت سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ریلیز ہوئی لیکن مشرقِ وسطیٰ کے کئی اہم ممالک، جیسے یو اے ای، سعودی عرب، قطر، عمان وغیرہ میں اس فلم پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
فلم پر پابندی کی باضابطہ وجہ معلوم نہیں ہو سکی، لیکن انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق، "اسکائی فورس” کی کہانی بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے واقعات پر مبنی ہے۔
ماضی میں ایسی کئی فلموں کو مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ممکنہ طور پر اس پابندی کی وجہ ہو سکتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب مشرقِ وسطیٰ میں ایسی فلموں پر پابندی عائد کی گئی ہو۔
"فائٹر” (2024)، جو بھارتی اور پاکستانی افواج کے تنازع پر مبنی تھی، پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔
"آرٹیکل 370” (2024) کو بھی حساس سیاسی مواد کی وجہ سے خلیجی ممالک میں ریلیز کی اجازت نہیں ملی تھی۔
"ٹائیگر 3” (2023) کو کویت، عمان، اور قطر میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وجے تھلاپتی کی فلم "بیسٹ” (2022) بھی قطر اور کویت میں بین ہوئی تھی۔
"اسکائی فورس” 1965 میں بھارتی ہوائی حملے کی کہانی پر مبنی ہے۔ فلم میں اکشے کمار، سارہ علی خان، نمرت کور، شرد کیلکر اور وییر پہاڑیہ نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ اسے مڈاک فلمز اور جیو اسٹوڈیوز نے پروڈیوس کیا ہے، اور ہدایتکار سندیپ کیولانی اور ابھیشیک انیل کپور ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اسکائی فورس
پڑھیں:
یو اے ای کی متعدد مالک کے لیے ویزوں پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: متحدہ عرب امارات نے متعدد ممالک کے لیے ملازمتی ویزوں پر پابندی لگا دی ہے۔
عرب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی جانب سے 9 ممالک کے لیے مختلف ویزوں، جس میں وزٹ اور ملازمتی ویزوں پر پابندی عاید کردی ہے۔
رپورٹ میں بتا یا گیا کہ متحدہ عرب امارات نے9 افریقی اور ایشیائی ممالک کے شہریوں پر سیاحتی اور ورک ویزوں کے لیے درخواست دینے پر پابندی لگادی۔
واضح رہے کہ پابندی لگائی گئی ممالک میں یوگنڈا، سوڈان، صومالیہ، کیمرون، لیبیا، افغانستان، یمن، لبنان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔
مذکورہ حوالے سے امیگریشن سرکلر بھی جاری ہوا ہے۔ سرکلر کے مطابق مندرجہ بالا ممالک سے درخواستیں اگلے نوٹس تک معطل کر دی گئی ہیں۔ جن میں کوئی نیا سیاحتی یا ورک ویزا پروسیس نہیں کیا جا رہا ہے۔
یو اے ای حکام کے مطابق باضابطہ طور پر ویزا معطلی کے فیصلے کی وضاحت نہیں کی۔ تاہم مبینہ طور پر سیکورٹی خدشات اور سفارتی تناﺅ کو وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔