اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس لغاری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی میں شرکت کی اور پاکستان کے پاور سیکٹر میں جاری ماحول دوست پالیسیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بجلی کی پیداوار، انرجی کنزرویشن اور اس کے استعمال میں ماحول دوست پالیسی کو اپنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک کی 55 فیصد بجلی ماحول دوست ذرائع سے پیدا ہو رہی ہے اور سال 2030 تک یہ شرح 60 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مستقبل میں پاکستان کی بجلی پیداوار کا 88 فیصد ماحول دوست ذرائع سے کرنے کا جامع منصوبہ تشکیل دیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ویلنگ پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے، جس کے ذریعے گرین انرجی کی پیداوار، خرید و فروخت میں اضافہ ہوگا۔

الیکٹرک وہیکل پالیسی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات

وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت خصوصی ٹریف متعارف کرایا گیا ہے، جس میں فی یونٹ نرخ 71 روپے سے کم کر کے 39.

70 روپے کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ماحول دوستی کی جانب ایک انقلابی پیشرفت ہے۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ملک میں اس وقت 30 ملین موٹر سائیکل سالانہ 6 ارب ڈالر کا درآمدی پٹرول استعمال کرتے ہیں، جبکہ موٹر سائیکل اور رکشے ملک کے کل پٹرول کا 40 فیصد استعمال کرتے ہیں۔ موٹر سائیکلوں کی وجہ سے 110kt، رکشوں کی وجہ سے 40kt، چھوٹی گاڑیوں کی وجہ سے 10kt، بسوں کی وجہ سے 22kt اور ٹرکوں کی وجہ سے 24kt کاربن اخراج ہوتا ہے۔

انرجی ٹرانزیشن پلان اور بجلی پر منتقلی

سردار اویس لغاری نے انرجی ٹرانزیشن پلان متعارف کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول پر چلنے والی دو اور تین پہیوں کی سواریاں، ڈیزل پر چلنے والے ٹیوب ویلز کو بجلی پر منتقل کرنے پر کام جاری ہے۔ اس سلسلے میں، حکومت نے نہ صرف پالیسی اور ٹیرف متعارف کرایا ہے بلکہ ان گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے لیے فنانسنگ کے آپشنز پر بھی کام کر رہی ہے۔

توانائی کے موثر استعمال کے لیے اقدامات

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے پہلے بلڈنگ کوڈز متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ انرجی کے ضیاع کو روکا جا سکے۔ مزید برآں، غیر مؤثر پنکھوں کی تبدیلی کا پروگرام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے، جس سے توانائی کی بچت ممکن ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ان تمام پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری

وفاقی وزیر نے کہا کہ 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 2030 تک 60 فیصد بجلی کی پیداوار کو قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے یقینی بنانے کے لیے درکار ہوگی، جبکہ 18 ارب ڈالر نیشنل انرجی کنزرویشن اتھارٹی (نیکا) کے منصوبے کے لیے ضروری ہوں گے۔

نئے پاور پلانٹس اور فرنس آئل پلانٹس کی ریٹائرمنٹ

سردار اویس لغاری نے بتایا کہ ماضی میں پاور پلانٹس مختلف پالیسیوں کے تحت لگائے گئے تھے، مگر اب ایک نیا سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت مسابقتی عمل کے ذریعے ہی پاور پلانٹس لگائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 200 میگاواٹ کے فرنس آئل کے پاور پلانٹس کو وقت سے پہلے ریٹائر کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کو مالی فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 2500 میگاواٹ کے تھرمل پاور پلانٹس پہلے ہی ریٹائر کیے جا چکے ہیں، جس کی بدولت اربوں روپے کی بچت ہوئی ہے۔

بلوچستان کے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کا منصوبہ

وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ بلوچستان کے ٹیوب ویلز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے سے سالانہ 100 ارب روپے کے نقصان سے بچا جا سکے گا۔ اس اقدام سے توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ مالیاتی بوجھ میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو گرین فنانس کی اشد ضرورت ہے تاکہ ماحول دوست توانائی کے منصوبے کامیابی سے مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور توانائی کے پائیدار استعمال کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائے گی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے مزید وفاقی وزیر نے متعارف کرایا پاور پلانٹس نے بتایا کہ ماحول دوست توانائی کے کی وجہ سے ارب ڈالر کہا کہ گیا ہے کے لیے کی بچت

پڑھیں:

ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا

ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)دوبارہ ملازمت حاصل کرنے والے پینشنرز کیلئے بری خبر، ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔

وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں احکامات جاری کر دیے، ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا اپوائنٹمنٹ کی صورت میں تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز ملے گی، پینشنر کو پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کرنے کی آپشن دی جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراین اے 18ہری پور میں انتخابی دھاندلی کا معاملہ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا این اے 18ہری پور میں انتخابی دھاندلی کا معاملہ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا کینالوں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، پیپلزپارٹی بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس ، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے مترادف... قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
  • ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا صارفین کو بلوں میں اربوں روپے کاریلیف دینے کافیصلہ 
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری