جنوبی سوڈان میں طیارے کے حادثے میں 20 افراد جاں بحق، ایک شخص زندہ بچا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 5 غیر ملکی شامل ہیں، جن میں دو چینی، ایک بھارتی اور دو یوگنڈا کے عملے کا رکن تھا، جبکہ باقی 15 افراد جنوبی سوڈان کے شہری تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی سوڈان میں طیارے کے حادثے میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ سوڈانی حکام کے مطابق طیارے میں سوار 21 میں سے صرف ایک شخص بچ پایا، طیارہ تیل کمپنی کے عملے کو لے کر جا رہا تھا، جو گر کر تباہ ہوگیا۔ سوڈان کے پیٹرولیم حکام نے کہا کہ یہ طیارہ بدھ کی صبح یونٹی اسٹیٹ کے تیل کے کھیتوں کے قریب پرواز بھرنے کے تین منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارے کا ہدف دارالحکومت جوبا پہنچنا تھا۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 5 غیر ملکی شامل ہیں، جن میں دو چینی، ایک بھارتی اور دو یوگنڈا کے عملے کا رکن تھا، جبکہ باقی 15 افراد جنوبی سوڈان کے شہری تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکیں، تاہم تحقیقات جاری ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سال 2021ء میں بھی ایک کارگو طیارہ جوبا کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں اقوامِ متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے لیے ایندھن لے جایا جا رہا تھا اور اس حادثے میں 5 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی سوڈان
پڑھیں:
سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
الفاشر: سوڈان کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں پر بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ آر ایس ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے سے زبردستی روکا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم دسیوں ہزار لوگ اب بھی محصور ہیں اور کسی قسم کی امداد تک رسائی نہیں رکھتے۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری کی خاموشی اور عدم مداخلت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے شہریوں کو عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا، جبکہ صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا گیا۔ بعض اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے شہر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبروں اور لاشوں کے انبار کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قتل عام اور شہریوں پر منظم حملے اب بھی جاری ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی نے ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اس تنازع میں اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سوڈان میں جاری اس انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔