5 سالوں میں آئی ٹی برآمدات میں کتنا اضافہ ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کی کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح وہ اپنی درآمدات کو کم سے کم رکھتے ہوئے برآمدات میں اضافہ کریں، اس سے نہ صرف معاشی اشاریے بہتر رہتے ہیں بلکہ ملک بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہتا ہے۔
پاکستان کا درآمدات اور برآمدات کا فرق جسے عام زبان میں تجارتی خسارہ کہا جاتا ہے انتہائی زیادہ ہے، مختلف حکومتوں کی کوشش اور ترجیح رہی ہے کہ کسی طرح درآمدات کو کم کیا جائے اور برآمدات کو بڑھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:انٹرنیٹ مسائل کے باوجود پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں تاریخی اضافہ
اس مقصد کے حصول کے لیے درآمدات پر بھاری ڈیوٹی اور ٹیکس عائد کیے جاتے ہیں جبکہ درآمدات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
گزشتہ چند سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے ترقی کی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات سالانہ ایک ارب 44 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 5 سالوں میں سالانہ 3 ارب 22 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔
مجموعی برآمدات میں گزشتہ مالی سال میں 10.
مزید پڑھیں:آئی ٹی برآمدات میں اضافہ، نوجوانوں کو کونسے شعبوں میں جانا چاہیے؟
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق مالی سال 2019-20 میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کا حجم ایک ارب 44 کروڑ ڈالر تھا، جو 2020-21 میں بڑھ کر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر، 2021-22 میں 2 ارب 61 کروڑ ڈالر تھا۔
اسی طرح آئی ٹی برآمدات سال 2022-23 میں معمولی کمی کے بعد 2 ارب 59 کروڑ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال 2023-24 میں آئی ٹی برآمدات میں بڑا اضافہ دیکھا گیا جس کا حجم 3 ارب 22 کروڑ ڈالر رہا۔
مزید پڑھیں:حکومتی اقدامات کی بدولت آئی ٹی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ ہوا، وزیراعظم کو بریفنگ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران آئی ٹی شعبے نے ایک ارب 86 کروڑ ڈالر کی خدمات برآمد کی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کی نسبت 28 فیصد زیادہ ہیں۔
گزشتہ ماہ دسمبر میں 34 کروڑ ڈالر خدمات برآمد کی ہیں جو کہ ماہ نومبر کے مقابلے میں 12.2 فیصد زائد ہے، جبکہ دسمبر 2023 کی نسبت 14.8 فیصد زائد ہیں، نومبر 2024 میں 31 کروڑ ڈالر جبکہ دسمبر 2023 میں 30 کروڑ ڈالر کی آئی ٹی خدمات برآمد کی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس میں 34 فیصد اضافہ، 4 ماہ میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی برآمدات
ماہرین کی جانب سے آئی ٹی برآمدات میں اضافے کو اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافے کا یہ رجحان مالی سال 2025 میں بھی جاری رہے گا۔
اندازے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملکی آئی ٹی برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے پر 10 سے 15 فیصد اضافے کے ساتھ ساڑھے 3 سے پونے 4 ارب ڈالر رہیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی اسٹیٹ بینک برآمدات پاکستان تجارتی خسارہ ترقی پذیر درآمدات ڈالرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی اسٹیٹ بینک برا مدات پاکستان تجارتی خسارہ درا مدات ڈالر ا ئی ٹی برا مدات میں پاکستان کی ا ئی ٹی آئی ٹی برا مدات اسٹیٹ بینک اضافہ ہوا کروڑ ڈالر مالی سال درا مدات مدات کو ایک ارب
پڑھیں:
وائٹ ہائوس، ٹرمپ انتظامیہ کا 20 کروڑ ڈالر سے نیا بال روم تعمیر کرنے کا اعلان
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے وائٹ ہاس میں ایک نئے اور شاندار بال روم (رقص اور تقریبات کے لیے مخصوص ہال)کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس پر 200 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس میں نئے بال روم کی تعمیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دیرینہ خواہش ہے جس کی تعمیر کا آغاز رواں سال ستمبر میں متوقع ہے۔گزشتہ روز، وائٹ ہاس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے میڈیا بریفنگ کے دوران نئے بال روم کی تعمیر سے متعلق بتایا کہ اس عظیم الشان منصوبے کے لیے فنڈز صدر ٹرمپ اور دیگر گمنام عطیہ دہندگان کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ نیا بال روم وائٹ ہاس میں انتہائی ضروری اور خوبصورت اضافہ ہوگا، یہ وائٹ ہاس کے مشرقی حصے کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا جہاں اس وقت خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کے آفس سمیت دیگر اہم دفاتر موجود ہیں۔(جاری ہے)
نئے بال روم میں تقریبا 650 مہمانوں گنجائش ہوگی جو وائٹ ہائوس میں موجود مشہور ایسٹ روم سے تین گنا زیادہ ہے، ایسٹ روم میں تقریبا 200 افراد بیٹھ سکتے ہیں اور یہاں اکثر سرکاری تقاریب بھی منعقد کی جاتی ہیں۔کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ یہ نیا بال روم ان بڑے اور بدنما خیموں کی ضرورت کو ختم کر دے گا جو عام طور پر ریاستی ضیافتوں اور بڑی تقریبات کے لیے لگائے جاتے ہیں۔اس منصوبے کی تکمیل کی متوقع تاریخ صدر ٹرمپ کے موجودہ دورِ صدارت (جو جنوری 2029 تک ہی) سے کافی پہلے رکھی گئی ہے۔