حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کا نیٹ ورک بے نقاب؛ 3 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی:
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا۔
کارروائی میں خاتون سمیت 3ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت فریدہ، خبیب اور مزمل کے نام سے ہوئی ہے، جو بہادرآباد میں واقع ایک فلیٹ سے گرفتار کیے گئے۔
ملزمان سے 2500 یورو اور 50 لاکھ روپے کی نقد رقم برآمد کی گئی، جبکہ ان کے قبضے سے چیک بکس، پرائز بانڈ، لیپ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد ہوا۔
چھاپا مار کارروائی ایف آئی اے کراچی زون کے ڈائریکٹر کی ہدایت پر خفیہ اطلاع کے تحت عمل میں لائی گئی۔ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
کراچی:شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔
ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔