بھارتی میڈیا کی آئی سی سی چیف کے استعفے کو چیمپیئنز ٹرافی سے جوڑنے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
مستعفی آئی سی سی چیف ایگزیکٹو جیف ایلر ڈائس کے بارے میں چہ مگوئیاں ہونے لگیں، امریکا میں ٹی 20 ورلڈکپ میچز کے دوران فنڈز میں بے ضابطگیوں کی آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی ہو چکی۔
ادھر بھارتی میڈیا ’’فیک نیوز‘‘ میں بازی لے گیا، ایلرڈائس کے استعفے کو پاکستان میں چیمپیئنز ٹرافی وینیوز کی تکمیل میں تاخیر سے جوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو جیف ایلرڈائس نے گزشتہ دنوں عہدے سے استعفا دیا تھا، بھارتی میڈیا کی بعض رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ برس امریکا میں ورلڈ کپ میچز کی تیاریوں کے لیے اخراجات میں بے ضابطگیاں ہوئی تھیں، جس پر آئی سی سی بورڈ ممبران نے تحفظات ظاہر کیے تھے اور آڈٹ رپورٹ میں بھی اس کی نشاندہی ہوئی تھی۔
اس ورلڈ کپ کے بعد آئی سی سی کے کئی اہم عہدیدار مستعفی ہوئے، ان میں ایونٹس ہیڈ کرس ٹیٹلی، جنرل منیجر مارکیٹنگ و کمیونیکیشن کلیئر فرلونگ شامل تھیں، اینٹی کرپشن سربراہ الیکس مارشل بھی ذمہ داری سے الگ ہوگئے تھے، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ایلرڈائس فوری طور پر عہدے سے ہٹ جائیں گے یا نئے سی ای او کی تقرری تک کام جاری رکھیں گے۔
جے شاہ کا آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہنا تھا کہ بورڈ کی جانب سے میں جیف ایلرڈائس کا بطور چیف ایگزیکٹو لیڈرشپ اور کمنٹنٹ پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں، کرکٹ کے عالمی سطح پر فروغ میں ان کی محنت کا اہم کردار ہے، ہم خدمات پر مشکور اور مستقبل کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
دوسری جانب ’’فیک نیوز‘‘ کے ماہر بھارتی میڈیا نے جیف ایلر ڈائس کا استعفے کا تعلق کھینچ تان کر چیمپیئنز ٹرافی سے جوڑ دیا کہ انھوں نے راولپنڈی اور کراچی اسٹیڈیمز کی تیاری میں تاخیر سے آئی سی سی بورڈ کو آگاہ نہیں کیا جس کی وجہ سے استعفا لیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
اسلام آباد:پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 کے نتائج کے بارے میں گمراہ کن دعوے کا 72 گھنٹوں میں جواب نہ دینے پرپاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
ترجمان پی ایس بی خرم شہزاد کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے 13 جولائی 2025 کو پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پاکستان یوتھ گرلز ٹیم کی "پہلی پوزیشن" کے دعوے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان نیٹ بال فیڈریشن (پی این ایف) سے تین روز میں وضاحتی جواب طلب کیا تھا۔ تاہم مقررہ وقت تک فیڈریشن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
جمعہ کو پی ایس بی کی جانب سے مذکورہ فیڈریشن کے خلاف کارروائی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت گزرنے کے باوجود آپ کی جانب سے کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی جو نہ صرف سرکاری مراسلت اور جوابدہی سے دانستہ چشم پوشی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس خاموشی کو اعتراف سمجھا جاسکتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ 9 جولائی کو نیٹ فیڈریشن کی جانب سے پی ایس بی کو بھجوائے گئے خط میں غلط طور پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان یوتھ گرلز نیٹ بال ٹیم نے جنوبی کوریا کے شہر جیونجو میں منعقدہ ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پہلی پوزیشن حاصل کی حالانکہ سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان نے چھٹی پوزیشن حاصل کی تھی۔
شوکاز میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن بخوبی آگاہ تھی کہ نقد انعامات کی پالیسی صرف تمغہ جیتنے والی ٹیموں تک محدود ہے، فیڈریشن نے اس پالیسی کے تحت نقد انعام کا باقاعدہ مطالبہ کیا۔ یہ غلط بیانی ٹیلی ویژن انٹرویوز اور عوامی بیانات کے ذریعے بھی پھیلائی گئی، جن میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین، مدثر رزاق آرائیں نے عوامی طور پر گولڈ میڈل جیتنے کا دعویٰ کیا اور عوام و متعلقہ فریقین کو دانستہ گمراہ کیا۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن کے یہ اقدامات پی ایس بی کے آئین کے قاعدہ 21(1)(vi) اورپاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے کلاز 5(1)(vi) کی صریحاً خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں جو کہ فیڈریشنز کو درست اور بروقت معلومات کی فراہمی کا پابند اور اختیار کے ناجائز استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ اس غلط بیانی کے ذریعے نقد انعام اور سرکاری سطح پر اعتراف کا دعویٰ کیا گیا جو نہ صرف اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی ہے بلکہ آپ کی فیڈریشن پر کیے گئے اعتماد کی بھی خلاف ورزی ہے۔
شوکاز نوٹس میں ہدایت دی گئی کہ اس نوٹس کے اجرا کی تاریخ سے سات (07) دن کے اندر تحریری طور پر وضاحت پیش کریں کہ کیوں نہ پاکستان نیٹ بال فیڈریشن پر اس سنگین خلاف ورزی کے باعث ایک (01) ملین روپے ( دس لاکھ روپے) جرمانہ عائد کیا جائے۔
مقررہ مدت میں جواب نہ دینے کی صورت میں یک طرفہ کارروائی کی جائے گی اور معاملہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آئین اور پاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے تحت مزید تادیبی اور مالی اقدامات کے لیے بورڈ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔