پورٹ قاسم، پی آئی بی ٹرمینل سے ریلوے لائن بچھانے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پورٹ قاسم اتھارٹی پی آئی بی ٹرمینل سے ریلوے لائن بچھانے میں ناکام ہو گئی، ملک کے دیگر شہروں میں کوئلے میں ٹرانسپورٹ کے ذریعے منتقلی سے ماحولیاتی آلودگی پھیل گئی۔ جرأت کے رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی اور پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے درمیان 6؍نومبر 2010کو عملدرآمد معاہدہ ہوا، معاہدے کے تحت پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل سے مین ریلوے لائن تک ریلوے کی پٹری بچھائی جائے گی تاکہ ویگنس میں کوئلہ بھرنے اور خالی کرنے کے لئے محفوظ طریقہ اپنایا جائے ۔ ستمبر 2014کی ایک ماہانہ پیش رفت رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل، پورٹ قاسم اتھارٹی اور پاکستان ریلوے کے افسران میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں طے ہوا کہ پی آئی بی ٹی کو مین ریلوے لائن سے ملانے کے لئے پاکستان ریلوے فزیبلٹی اسٹڈی تیار کرے گی، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا مالی معاملات میں معاونت اور فزیبلٹی اسٹڈی کے لئے بہترین کنسلٹنٹ تعینات کیا جائے گا، سال 2019 تک ریلوے لائن بچھائی نہیں گئی جس کے باعث کوئلہ گاڑیوں میں ملک کے دیگر علاقوں میں بھیجا گیا جس کے باعث فضائی آلودگی اور ٹریفک میں اضافہ ہوا۔ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل نے ریلوے لائن بچھانے کے لئے پورٹ قاسم اتھارٹی کو کوئی رقم جاری نہیں کی اور نہ ہی کوئلہ بھرنے کی جگہ پر سہولیات فراہم کیں، 5سال سے زیادہ مدت گزرنے کے باوجود ریلوے لائن بچھانے کے لئے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کو اپریل 2020 میں آگاہ کیا گیا لیکن پورٹ انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلیٰ حکام نے ہدایت کی کہ ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے لیکن اجلاس بھی طلب نہیں کیا گیا، اعلیٰ حکام نے پی آئی بی ٹی کو مین ریلوے لائن سے ملانے کے لئے ریلوے لائن بچھانے کی ہدایت کی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل پورٹ قاسم اتھارٹی پی آئی بی کے لئے
پڑھیں:
غزہ کا سیاسی و انتظامی نظام فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ جاری
ترکیہ کے شہر استنبول میں ترکیہ، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس کے مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے ہاتھ میں دیا جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غزہ کا انتظام فلسطینی عوام کے حوالے کیا جائے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں دور کرے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ غزہ میں کم از کم 600 امدادی ٹرک اور 50 ایندھن کی گاڑیاں بغیر کسی تاخیر کے داخل کی جائیں۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50 along with other Arab-Islamic Foreign Ministers, deliberated on the way forward for a lasting ceasefire and sustainable peace in Gaza.
The leaders jointly called for urgent humanitarian aid for the… pic.twitter.com/sPG2sz1uXm
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 3, 2025
مشترکہ اعلامیہ میں فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی قومی نمائندگی کے احترام کو ضروری قرار دیا گیا ہے، اور کہا گیا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے غزہ کا سیاسی و انتظامی نظام فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، نہ کہ بیرونی قوتوں کے زیرِ انتظام ہو۔
اعلامیہ میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ غزہ میں ایک غیر جانبدار فورس تشکیل دی جائے جو امن کی نگرانی کرے اور انسانی امداد کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے باوجود حملے جاری رکھنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگ بندی کے بعد بھی حملوں میں قریباً 250 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ غزہ میں بین الاقوامی فورسز کی تعیناتی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ پر کام جاری ہے اور اس فریم ورک کی تکمیل کے بعد ہی افواج کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ استنبول اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی، اور پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔
مزید پڑھیں: غزہ امن سربراہ اجلاس: صدر ٹرمپ سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات، گرمجوشی سے مصافحہ
اس سے قبل غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالث ملکوں نے معاہدے پر دستخط کیے تھے، تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کے باوجود غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کی پاکستان نے مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استنبول اجلاس ٹرمپ امن منصوبہ غزہ انتظام فلسطینی اتھارٹی وی نیوز