امریکہ میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جا گرا، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
واشنگٹن: واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر پوتوماک دریا میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق، حادثے کے وقت مسافر طیارہ 166 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا، جس میں 64 افراد سوار تھے، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار موجود تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک 18 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اس حادثے کے بعد، ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس حادثے کے حوالے سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جیسے ہی مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی، انہیں عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
تہران:ایران کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر اور امریکی جہاز کے درمیان بحر عمان میں ایک دوسرے کے مقابل آگئے جہاں مختصر وقت کے لیے کشیدگی پیدا ہوئی جو امریکی جہاز کی جانب سے راستے بدلنے پر ختم ہوگئی۔
ترک خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان بحر عمان میں یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فیٹزجیرالڈ نے ایرانی فوج کے زیرنگرانی بحری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو اس وقت تنبیہ کردی جب وہ ایرانی حدود کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی فوجی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کے اوپر پرواز کی اور راستہ بدلنے کے لیے سخت ردعمل دیا۔
ایران کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئرڈیفنس کمانڈ نے صورت حال کو بھانپتےہوئے مداخلت کی اور واضح کیا کہ ہیلی دفاعی حکمت عملی کے طور پر پرواز کر رہا ہے اور امریکی تباہ کن جنگی جہاز کو اپنا راستہ بدلنے کی تنبیہ کردی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یو ایس ایس فٹز جیرالڈ نے تنبیہ پر عمل کرتے ہوئے متنازع علاقے سے جنوب کی طرف اپنا راستہ بدل لیا اور ایرانی پائلٹ نے اپنا مشن مکمل کیا۔
دوسری جانب امریکی فوج نے اس واقعے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے اور ایرانی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایران اور امریکا کے درمیان جون میں ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔