امریکہ میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جا گرا، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
واشنگٹن: واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر پوتوماک دریا میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق، حادثے کے وقت مسافر طیارہ 166 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا، جس میں 64 افراد سوار تھے، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار موجود تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک 18 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اس حادثے کے بعد، ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس حادثے کے حوالے سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جیسے ہی مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی، انہیں عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تنزانیہ میں عام انتخابات کے نتائج نے ملک کو شدید سیاسی بحران میں دھکیل دیا ہے، جہاں اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر سمیعہ صولوہو حسن نے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی، تاہم اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے مرکزی رہنماؤں کو قید میں ڈال دیا گیا یا انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، جس کے باعث نتائج مشکوک بن گئے ہیں۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے نتائج کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ہے اور دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں، جہاں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اپوزیشن ذرائع کے مطابق پولیس اور فوج کی فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
مظاہرین نے کئی علاقوں میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں، گاڑیوں کو آگ لگائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور فائرنگ کا استعمال کیا۔ دوسری جانب حکومت نے دارالحکومت سمیت ادیگر حساس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے، انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں جب کہ فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو عوام کے خلاف غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اب تک کم از کم 100 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔