امریکہ میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جا گرا، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
واشنگٹن: واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر پوتوماک دریا میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق، حادثے کے وقت مسافر طیارہ 166 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا، جس میں 64 افراد سوار تھے، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار موجود تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک 18 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اس حادثے کے بعد، ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس حادثے کے حوالے سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جیسے ہی مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی، انہیں عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا ایک بار پھر جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔
تاہم، جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ آیا اس میں روایتی زیرِ زمین تجربات بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے، تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا۔
’آپ کو بہت جلد معلوم ہو جائے گا، لیکن ہم کچھ تجربات کرنے جا رہے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
یہ باتیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہیں، جب وہ فلوریڈا کے پام بیچ جا رہے تھے۔
’دیگر ممالک ایسا کر رہے ہیں، اگر وہ کر سکتے ہیں تو ہم بھی کریں گے، ٹھیک ہے؟‘
جمعرات کو صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال کے وقفے کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل
ان کے اس اقدام کو چین اور روس جیسے حریف جوہری ممالک کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ غیر متوقع اعلان صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اس وقت کیا جب وہ میرین ون ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر چینی صدر شی جن پنگ سے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں تجارتی مذاکرات کے لیے جا رہے تھے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ صدر ٹرمپ کا اشارہ جوہری دھماکوں پر مبنی تجربات کی طرف تھا، جو نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن انجام دیتی ہے یا جوہری صلاحیت رکھنے والے میزائلوں کی پرواز کے تجربات کی طرف۔
واضح رہے کہ پچھلے 25 سالوں میں شمالی کوریا کے 2017 کے تجربے کے سوا کسی بھی ملک نےکوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹروتھ سوشل جوہری دھماکا جوہری صلاحیت سرد جنگ شمالی کوریا صدر ٹرمپ فلوریڈا میرین ون ہیلی کاپٹر نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن