وزیرِ اعظم کی تحریک انصاف کو پھر سے مذاکرات کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کردی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہیں، آئیں پارلیمانی کمیٹی بنائیں اور معاملات کو آگے بڑھائیں، کھلے دل کے ساتھ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے، میں چاہتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صدقِ دل سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پی ٹی آئی کو مذاکرات کے لیے ساز گار ماحول فراہم کیا گیا ، ہماری ارکان نے پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ نے تحریری مطالبات دیے ہیں ہم بھی تحریری جواب دیں گے اور ابھی 28 تاریخ کو ملاقات ہونی تھی لیکن اس سے پہلے ہی تحریک انصاف انکار کرکے بھاگ گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بہت نیک نیتی سے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے، کیا یہی طریقہ درست نہیں ہے کہ تحریری طور پر ملنے والے مطالبات کا تحریری طور پر ہی جواب دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فی صد کمی کا اعلان کیا ہے یہ کم از کم 2فی صد کم ہونی چاہیے تھی ،انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں سیکڑوں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوگئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔