فخر عالم کے گھر چوری کی واردات ، اداکار شدید مایوس
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاکستان شوبز کے معروف اداکار، گلوکار اور میزبان فخر عالم کے گھر میں چوری کی واردات ہوئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے فخر عام نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اطلاع دی کہ چور ان کے گھر کا صفایا کرگئے ہیں۔
فخر عالم نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ان کے کراچی میں موجود گھر کو لوٹ لیا گیا ہے جبکہ پولیس جائے وقوع پر موجود ہے اور واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق فخرعالم کے گھرپرتعینات معمر چوکیدار کوکسی نامعلوم شخص نے آگرنشہ اور کھانا دیا ہے اور کھانا کھانے کے بعد معمر چوکیدار بےہوش ہوگیا جس کے بعد 3 سے 4 ملزمان فخرعالم کے گھرمیں داخل ہوئے ہیں ملزمان نے گھر میں داخل ہونے کے بعد کمروں میں موجود الماریوں اوردیگر سامان کی تلاشی لی.
ملزمان نے فخر عالم کے گھر میں موجود تجوری کو بھی توڑنے کی کوشش کی، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کے بعد چوری کی واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ان کیلئے چیزیں اہم نہیں ہیں لیکن ذہنی سکون بےحد ضروری ہے اور اس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی، انہیں نے اس صورتحال پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ چور کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
انہوں نے لوگوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ان کا اصل نقصان ذہنی سکون کا کھونا ہے کیونکہ یہ سب ان کیلئے پریشان کن ہے۔
ایک پر فخر عالم کے مداحوں کی جانب سے ان کے گھر میں چوری کی واردات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت اور ملزم کو پکڑنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چوری کی واردات فخر عالم کے عالم کے گھر کرتے ہوئے گھر میں کے بعد
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔