عمران خان کا چیف جسٹس کو خط، 26 نومبر واقعہ کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو ایک طویل خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے 26 نومبر واقعہ کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی ہے۔
عمران خان نے 349 صفحات پر مشتمل خط اپنے کونسل ایڈووکیٹ نعیم پنجوتھہ کے توسط سے ارسال کیا، جس میں انسانی حقوق، 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی، 26 نومبر احتجاج سمیت تمام موضوعات پر مفصل رپورٹس بھی شامل ہیں۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے لکھے گئے خط میں 26 نومبر واقعے میں زخمی اور وفات پانے والے کارکنان کی مکمل تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی خیبر پختونخوا اور پنجاب کی قیادت تبدیل، عمران خان کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟
خط کے متن کے مطابق، 26 سے 27 نومبر 2024 کے دوران 10 ہزار پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار اور اسپتال کا رکارڈ سیل کرکے تبدیل کیا گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی اور پچھلے 18 ماہ سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مسلسل عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
عمران خان نے چیف جسٹس کے نام خط میں مزید کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کو زخمی اور جبری طور پر لاپتا کیا گیا جبکہ کئی پی ٹی آئی کارکنان کو جان سے ماردیا گیا، موجودہ حکومت الیکشن فراڈ اور تاریخی دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی، اس غیرآئینی حکومت نے پی ٹی آئی کے خلاف ظلم کے پہاڑ ڈھائے، ہمارے دفاتر توڑے گئے اور رہنماؤں پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لیے لکھا گیا خط امریکی صدر کو موصول، فیصلہ کب ہوگا؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا
9 مئی واقعہ سے متعلق عمران خان نے اپنے خط میں لکھا کہ 9 مئی کو مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ کی حدود سے غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا، مجھے رینجرز نے گھسیٹتے ہوئے ہائیکورٹ کی حدود سے گرفتار کرکے گاڑی میں ڈالا، اس سارے منظر کو ٹی وی اور سوشل میڈیا پر جان بوجھ کر لوگوں کو اشتعال دلانے کے لیے دکھایا گیا۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ میں ریاستی جبر کے خلاف ریلیف حاصل کرنے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا تو رینجرز نے مجھ پر حملہ کردیا، سپریم کورٹ نے اس پورے آپریشن کو غیرقانونی قرار دیا، مجھے اس وحشیانہ طریقے سے گرفتار کرنے پر پورے پاکستان میں لوگوں نے پرامن احتجاج کیا، اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشتعل افراد کو کارکنان کے ہجوم میں شامل کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26 نومبر الیکشن بانی پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف تحقیقات جسٹس امین الدین خان جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس یحییٰ آفریدی خط گرفتار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن بانی پی ٹی ا ئی پاکستان تحریک انصاف تحقیقات جسٹس امین الدین خان جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس یحیی ا فریدی گرفتار پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی چیف جسٹس کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
مزید :