پاک چین دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے ، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے ، ابھی ہم سی پیک فیز ٹو میں ہیں ،گوادر میں ایئرپورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے ،ون بیلٹ ون روڈ جہاں جہاں سے گزرتی ہے وہاں اپنے معاشی اثرات چھوڑتی ہے۔چین کے قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میرے لئے اعزاز اور خوشی کا مقام ہے کہ میں یہاں ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاک چین دوستی ہمیں کئی دہائیوں پر محیط ہمیں اپنے آباؤ اجداد سے وراثت میں ملی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میری والدہ نے بتایا کہ انہوں نے چواین لائی کا استقبال کیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم میں بہت ساری قدری مشترک ہے ،یہ دوسری صرف کہنے کی حد تک لازوال نہیں ہے ،یہ تعلقات نہ صرف گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ہیں بلکہ عوام سے عوام بھی محبت میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری دوستی کو سمجھنے کیلئے چین جانا ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ میرا چھ دفعہ چائنا جانا ہوا ،مجھے چائینہ میں کبھی احساس نہیں ہوا ملک سے باہر ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی جتنی عزت وہاں کی جاتی ہے یہی لازوال دوستی کی مثال ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ابھی ہم سی پیک فیز ٹو میں ہیں ،گوادر میں ایئرپورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے ،ون بیلٹ ون روڈ جہاں جہاں سے گزرتی ہے وہاں اپنے معاشی اثرات چھوڑتی ہے ،اس پیکٹ اینڈ کے ارد گرد بہت سے کہانیاں بہت سے ثبوت ہیں ،یہ پاک چین دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اگلی جنریشن کو یہ دوستی مزید مضبوط دے کر جانی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میری دعا ہے یہ دوسری اسی طرح جڑی رہے ،یہ دو آئرن بھائیوں کی داستان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میں وزیر اعظم کے ہمراہ چائینہ کے دورے کے موقع پر شی آن گئے ،صدر شی جنگ پنگ کا آبائی علاقہ ہے وہ ،اس دوستی کی مضبوطی میں جو کردار ہم ادا کر سکے وہ کریں گے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چھ طیارے تباہ، جنگ ہاری، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے: وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جو معاشرے اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ کھیلوں کے میدانوں میں سیاسی مداخلت کرنے لگتے ہیں، جنہوں نے چھ طیارے گرائے، جنگ ہاری اور اب کرکٹ میں ہاتھ نہ ملانے کی باتیں کر رہے ہیں، ایسے لوگ اپنی رسوائی چھپانے کے لیے یہ سب کرتے ہیں۔
یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے قومی پیغام امن کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کے اختتام پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اخلاقی تنزلی کی زد میں آنے والے گروہ کھیلوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں، تاکہ اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہلکا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں، کھیلوں کی روح اور اسپورٹس مین شپ کو زندہ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ اقوام کی عزت اور اتحاد کی علامت ہوتی ہے۔
ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا آئی سی سی نے پاکستان کی درخواست پر میچ ریفری کو تبدیل کردیا ہے؟ عطاء تارڑ نے جواب دیا کہ اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی زیادہ بہتر طور پر وضاحت کرسکتے ہیں۔ تاہم، میرے خیال میں ریفری کو اپنے فرائض کی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے تھا اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو تنازعات کو جنم دیں۔ آگے کا فیصلہ پی سی بی کرے گا، جو کھیلوں کی غیر جانبداری کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے۔
دہشت گردی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے زور دیا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہوتا، وہ صرف پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے رہتے ہیں۔ امن کی بحالی ناگزیر ہے، اور جو سکولوں میں نہتے بچوں پر رحم نہیں کرتے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ریاست پاکستان اور اس کے شہریوں کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے، اس کے سہولت کاروں کو دہشت گرد قرار دینے پر سب متفق ہیں، اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے معاون بھی اتنے ہی مجرم ہیں جتنے خود حملہ آور۔، جو کوئی دہشت گردوں کو پناہ دے یا ان کی مدد کرے، وہ بھی دہشت گردی کا حصہ ہے، چاہے اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے ہو یا مذہبی گروپ سے۔ قوم نے اب تک نوے ہزار سے زائد جانیں قربان کی ہیں، اور ایسے عناصر کو کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔