قذافی اسٹیڈیم کے انکلوژر سے” عمران خان “کا نام ہٹایا جارہا ہے؟اہم خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کے انکلوژر سے عمران خان کا نام ہٹانے کی افواہوں پر اپنا ردعمل دیدیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قیاس آرائیاں کی جارہیں تھی کہ پاکستان کو 1992 میں ورلڈکپ جتوانے والے کپتان عمران خان کے نام سے منسوب قذافی اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے سیاسی وجوہات کے باعث انکا نام ہٹادیا گیا ہے۔تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ذرائع نے اسٹینڈ سے عمران خان کا نام ہٹانے کی تردید کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکلوژرز پر کوئی نام تبدیل یا نام نہیں ہتایا گیا ہے، سوشل میڈیا پر من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں، تمام انکلوژرز جوں کے توں رہیں گے۔خیال رہے کہ عمران خان انکلوژر 1992 سے قذافی اسٹیڈیم کے وی آئی پی اسٹینڈز میں سے ایک ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے حال ہی میں چیمپئینز ٹرافی ایونٹ کی میزبانی کے باعث اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش مکمل کی ہے۔
دکانوں پر ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ مشین لازمی قرار، ایف بی آر کو کتنا فائدہ ہوگا؟
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قذافی اسٹیڈیم کا نام
پڑھیں:
مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔