اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ڈی ڈبلیو پی گروپ کی ڈویژن ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز نے ڈیل پارٹنر ایوارڈ Dell Partner Award جیت لیا. بیسٹ سٹوریج کیٹگری میں ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز کو دنیاکی صف اول کی کمپنی ڈیل(Dell) کی جانب سے یہ ایوارڈ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں کام کرنے والی ایک کمپنی کو سروسز فراہم کرنے پر دیا گیا جس میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے سٹوریج انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کیا گیا۔ اس پیچیدہ کام کرنے کے لیے جدید ترین آپریٹنگ سسٹم اور آیپلیکیشن کی ضرورت تھی جسے ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز کے بزنس سلیوشنز یونٹ نے غیر معمولی مہارت کے ساتھ سرانجام دیا۔اس کامیابی کے ساتھ ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز اپنے شعبے میں ایک خاص مقام بنا چکا ہے۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے، ڈی ڈبلیوپی ٹیکنالوجیز کے چیف آپریٹنگ آفیسر روحیل بشیر نے کہا, ”اس ایوارڈ کو حاصل کرنا ہماری کمپنی کی بہترین کارکردگی اور ملک میں جدت لانے کے عزم کا ثبوت ہے۔ دنیا بھر میں مقبول ڈیل ٹیکنالوجیز کا یہ ایوارڈ حاصل کرنا ہمارے لیے باعث فخر ہے اس کو حاصل کرنے سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں اور ہم آئندہ بھی اپنے صارفین کی جدید ترین ضروریات کو پورا کرتے رہیں گے”۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود

سینئر اداکار کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کے دوران اپنے کیریئر اور ایوارڈ شوز سے محرومی پر کھل کر بات کی۔

کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔

اداکار نے کہا کہ انہیں اپنے آپ سے شکوہ ہے کہ انہوں نے خود کو صحیح وقت پر مارکیٹ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی عمر کے کچھ اداکار آج بھی اتنے ہی مقبول ہیں جتنے وہ ماضی میں تھے، جیسے ہمایوں سعید، عدنان صدیقی اور احسن خان، لیکن وہ نہیں کیونکہ انہوں نے اپنے کیریئر کے عروج کے وقت خود کی اتنی تشہیر نہیں کی، نہ سرمایہ کاری کی اور نہ ہی اپنے اسٹائل کا اتنا خیال رکھا جتنا انہیں رکھنا چاہیے تھا۔

اداکار نے بتایا کہ جس دن وہ ہیرو سے کریکٹر کردار کی طرف آئے، ڈراموں کے کور پیج پر انہیں مناسب جگہ نہیں دی گئی، لیکن انہوں نے اس کی ڈیمانڈ نہیں کی اور نہ کسی سے اس بارے میں لڑائی کی۔

ان کے مطابق اگر پاکستان کے کم پہچانے جانے والے اداکاروں کی فہرست بنائی جائے، تو وہ بھی اس میں شامل ہوں گے اور اس کے ذمے دار وہ خود ہیں کیونکہ انہوں نے وقت پر خود کو مارکیٹ نہیں کیا۔

انہوں نے اپنے دکھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے اکثر ان سے سوال کرتے ہیں کہ انہیں ایوارڈ شوز میں کیوں نہیں بلایا جاتا۔

کاشف محمود کے مطابق کچھ عرصہ قبل برمنگھم میں ایوارڈ شوز ہوئے، اس دوران وہ بھی وہاں موجود تھے، سب کو لگ رہا تھا کہ وہ بھی ایوارڈ شو میں جائیں گے، لیکن انہیں مدعو نہیں کیا گیا، جس کی انہیں تکیلف ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ان کے کمرے میں جائے گا تو اسے وہاں پر ان گنت ایوارڈز نظر آئیں گے، لیکن ان میں سے ایک بھی ان کا نہیں ہے بلکہ سب ان کے کتوں کے ہیں، جو مختلف مقابلوں میں حاصل کیے گئے ہیں، جب کہ وہ ایوارڈ کے لیے نامزد بھی صرف ایک بار ہوئے ہیں۔

اداکار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب انڈسٹری میں یہ بات اہمیت نہیں رکھتی کہ کون زیادہ شوٹ کر رہا ہے، بہتر اداکاری کر رہا ہے یا کم ری ٹیک دے رہا ہے، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ کون زیادہ مقبول ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صرف 22 سال کی عمر میں 3نوجوانوں کو دنیا کے کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ہر چیزآن لائن، رحمت یا زحمت؟
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • پاکستان نے جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز برابر کر دی
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود