وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کی منظوری دے دی parliament house Islamabad WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد (آئی پی ایس )کفایت شعاری کے تمام حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، وزیراعظم اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں ومراعات میں200فیصد سے زائد اضافہ کر دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ملکی معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کفایت شعاری کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔ اور وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی فنانس کمیٹیوں کی سفارشات پر اراکین پارلیمنٹ کی تنخوا ہوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے سفارشات کی منظوری کے بعد ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ یکم جنوری 2025 سے لاگو ہوگا اوررواں ماہ سے ہر رکن کو 5 لاکھ 19 ہزار روپے تنخواہ ملے گی۔۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ نہیں بڑھائی گئی، وہ اب بھی 2 لاکھ 18 ہزار روپے ماہانہ ہی وصول کریں گے۔ اسپیکر آفس کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ فنانس کمیٹی نہیں بڑھا سکتی۔
ذرائع کے مطابق اراکین پارلیمنٹ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ تنخوا جبکہ 38 ہزار دیگر الانسز کی مد میں وصول کر رہے تھے۔ واضح رہے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے فنانس کمیٹی میں تنخوا ہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس پر فنانس کمیٹی نے اپنے سفارشات اسپیکر قومی اسمبلی کو بجھوا جو اسپیکر نے حتمی منظوری کیلئے وزیر اعظم کو ارسال کی تھی ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اضافے کی منظوری دے دی قومی اسمبلی کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے الیکٹریکل وہیکلز (ای وی) کے شعبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے وزارت صنعت کی جانب سے بڑا اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا۔
الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے لیے پالیسی اور ریگولیشن میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں سے ایندھن پر انحصار کم اور آلودگی میں کمی متوقع ہے۔
اقتصادی ماہرین الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں عالمی ادارے کی بھرپور معاونت کو خوش آئند اقدام قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں ماہ ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکٹرک وہیکلز (EV) چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں نمایاں کمی کی منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے۔
نیپرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف 45.55 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس طرح صارفین کو 21.98 روپے فی یونٹ کی بڑی ریلیف فراہم کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں، چارجنگ اسٹیشنز پر لاگو 24.44 روپے فی یونٹ کیپڈ مارجن کو بھی ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے بعد مارجن کا تعین اب مارکیٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
نیپرا کے مطابق یہ اقدام حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور گرین انرجی کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے اس حوالے سے باضابطہ درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی، جس کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کی لاگت میں کمی اور صارفین کو سستی سہولیات فراہم کرنا تھا۔