دبئی میں اڈانی اسپورٹس لائن کے لٹل جائنٹس ٹورنامنٹ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
دبئی(اسپورٹس ڈیسک )اڈانی اسپورٹس لائن نے 21جنوری سے 29 جنوری 2025 تک دبئی کے وژن کرکٹ سینٹر میں لٹل جائنٹس اسکول ٹورنامنٹ کا افتتاحی ایڈیشن منعقد کیا جس میں متحدہ عرب امارات کے ٹاپ اسکولوں کی8باصلاحیت ٹیموں نے ایک دلچسپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔ٹورنامنٹ کا مقصد ابھرتے کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینے کے لئے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم مہیا کرکے ملک میں نوجوان ٹیلنٹ کو فروغ دینا تھا۔ اڈانی اسپورٹس لائن کے نچلی سطح کے کھیلوں کو فروغ دینے کے وژن کے مطابق اس ایونٹ نے میدان میں مسابقتی کھیل اور یادگار لمحات پیش کیے۔ٹورنامنٹ میں شریک 8 ٹیموں کو 4 کے 2 گروپوں میں تقسیم کیا مقابلے گروپ اور ناک آئوٹ فارمیٹ کی بنیاد پر ہوئے ڈی آئی اے ایمریٹس ہلز، شارجہ کرکٹ اکیڈمی، ونچیسٹر اسکول اور جیمز ماڈرن اکیڈمی نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔شارجہ کرکٹ اکیڈمی اور جیمز ماڈرن اکیڈمی نے فائنل میں ایک دوسرے کا مقابلہ کیا۔ جے دیو گٹانی نے 3 اوورز میں 13 رنز دیکر 3 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت جیمز ماڈرن اکیڈمی نے شارجہ کرکٹ اکیڈمی کو 18 اوورز میں 10 وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز تک پہنچا دیا۔ اس کے بعد جیمز ماڈرن اکیڈمی نے باآسانی 7.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔