دبئی(اسپورٹس ڈیسک )اڈانی اسپورٹس لائن نے 21جنوری سے 29 جنوری 2025 تک دبئی کے وژن کرکٹ سینٹر میں لٹل جائنٹس اسکول ٹورنامنٹ کا افتتاحی ایڈیشن منعقد کیا جس میں متحدہ عرب امارات کے ٹاپ اسکولوں کی8باصلاحیت ٹیموں نے ایک دلچسپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔ٹورنامنٹ کا مقصد ابھرتے کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینے کے لئے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم مہیا کرکے ملک میں نوجوان ٹیلنٹ کو فروغ دینا تھا۔ اڈانی اسپورٹس لائن کے نچلی سطح کے کھیلوں کو فروغ دینے کے وژن کے مطابق اس ایونٹ نے میدان میں مسابقتی کھیل اور یادگار لمحات پیش کیے۔ٹورنامنٹ میں شریک 8 ٹیموں کو 4 کے 2 گروپوں میں تقسیم کیا مقابلے گروپ اور ناک آئوٹ فارمیٹ کی بنیاد پر ہوئے ڈی آئی اے ایمریٹس ہلز، شارجہ کرکٹ اکیڈمی، ونچیسٹر اسکول اور جیمز ماڈرن اکیڈمی نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔شارجہ کرکٹ اکیڈمی اور جیمز ماڈرن اکیڈمی نے فائنل میں ایک دوسرے کا مقابلہ کیا۔ جے دیو گٹانی نے 3 اوورز میں 13 رنز دیکر 3 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت جیمز ماڈرن اکیڈمی نے شارجہ کرکٹ اکیڈمی کو 18 اوورز میں 10 وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز تک پہنچا دیا۔ اس کے بعد جیمز ماڈرن اکیڈمی نے باآسانی 7.

4 اوورز میں ہدف حاصل کرکے آٹھ وکٹوں سے ٹائٹل جیت لیا۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم

وزارت صحت کی جانب سے  سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔ 

خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ 

ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام کانفرنس "آزادی اور ہماری زمہ داریاں"
  • دبئی میں دنیا کی مہنگی ترین کافی متعارف، قیمت سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم انٹرنیشنل یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے سنگاپور روانہ
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • الجبیل: پی ای ایف کی جانب سےایگزیکٹوبزنس اینڈ پروفیشنل سمٹ کا انعقاد
  • کندھ کوٹ: سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے تحت ورکرز کنونشن کا انعقاد
  • خیرپور:فنکشنل لیگ کے تحت سانحہ درزا شریف کی 10ویں برسی کا انعقاد
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • ہر چیزآن لائن، رحمت یا زحمت؟