پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس انسانی حقوق سے مشروط ہوگا، یورپی یونین
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
(متنازع پیکاقانون پرتحفظات کااظہار)اسلام آباد (صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) یورپی یونین نے کہا ہے کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس انسانی حقوق اور اصلاحاتی اقدامات سے مشروط ہوگا۔ یورپی یونین کے خصوصی نمائندے برائے انسانی حقوق اولوف سکوگ نے پاکستان کا ایک ہفتہ طویل دورہ کیا، جس کے دوران انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلیٰ حکومتی، عسکری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ انسانی حقوق کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے اولوف اسکوگ نے بھی متنازع پیکا قانون پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اولوف اسکوگ کا کہنا ہے کہ ملک میں اظہار رائے کو محدود کرنے کے حالیہ حکومتی اقدامات پر انہوں نے آرمی چیف، چیف جسٹس اور وفاقی کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے الگ الگ ملاقاتوں میں بات کی ہے۔ یورپی یونین کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی نے وفاقی و صوبائی وزرا، عسکری قیادت، اقوام متحدہ کے اداروں، انسانی حقوق کے کارکنان، وکلاء، سول سوسائٹی، میڈیا اور کاروباری شعبے کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا۔ نمائندہ خصوصی نے چیف جسٹس پاکستان سے بھی ملاقات کی، جس میں عدلیہ کی آزادی، عدالتی مقدمات کے بیک لاگ اور جوڈیشل اصلاحات پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے انسانی حقوق کے قومی کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے اس کی آزادی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جی ایس پی پلس مانیٹرنگ مشن کے تناظر میں، نمائندہ خصوصی نے پاکستان میں بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ نمائندہ خصوصی نے پاکستان میں انسانی حقوق کی بہتری اور یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کو جنوبی ایشیا میں یورپی یونین کا کلیدی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں کے تعلقات جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی ترقی کو سراہا، جس کے تحت 2014 سے پاکستانی برآمدات میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یورپی یونین کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جی ایس پی پلس کے نئے ضوابط کے تحت پاکستان دوبارہ درخواست کی تیاری کر رہا ہے اور اس اسکیم کے فوائد کا انحصار انسانی حقوق اور دیگر اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت سے مشروط ہوگا۔ دورے کے دوران، نمائندہ خصوصی نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور اقلیتی امور کے وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے لاہور میں مسیحی برادری کے نمائندوں سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی یونین کے جی ایس پی پلس نے پاکستان انہوں نے سے بھی
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں کون کونسے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے؟
کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس خورخے ماریو برگولیو کی آخری رسومات میں تقریباً 130 غیر ملکی وفود نے اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے جن میں 50 سربراہانِ مملکت اور 10 حکمراں بادشاہ شامل ہیں۔
درج ذیل سربراہان روم میں منعقدہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
اقوامِ متحدہ: سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس
یورپی یونین: یورپی یونین کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا
امریکا: صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ
ارجنٹینا: صدر ہاویئر میلی
برازیل: صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور ان کی اہلیہ جانجا
ہونڈوراس: صدر زیومارا کاسترو
آسٹریا: چانسلر کرسچن اسٹاک
بیلجیئم: شاہ فلپ، ملکہ میتھلڈ اور وزیرِ اعظم بارٹ ڈی ویور
بلغاریہ: وزیرِ اعظم روزین جیلیازکوف
کروشیا: صدر زوران میلانوویچ اور وزیرِ اعظم آندریج پلینکوویچ
جمہوریہ چیک: وزیرِ اعظم پیٹر فیالا
ڈنمارک: کوئن میری
ایسٹونیا: صدر الار کریس
فِن لینڈ: صدر الیگزینڈر اسٹب
فرانس: صدر ایمانوئل میکرون
جرمنی: صدر فرینک والٹر اسٹین میئر، سبکدوش ہونے والے چانسلر اولاف شولز
یونان: وزیرِ اعظم کیریاکوس میٹسوٹاکس
ہنگری: صدر تماس سلیوک اور وزیرِ اعظم وکٹر اوربان
آئر لینڈ: صدر مائیکل ہگنس اور ان کی اہلیہ سبینا کے علاوہ وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن
کوسوو: صدر وجوسا عثمانی
لیٹویا: صدر ایڈگرس رنکیویچس
لتھوانیا: صدر گیتاناس نوسیدا
مالڈووا: صدر مایا سینڈو
موناکو: شہزادہ البرٹ دوم اور شہزادی شرلین
نیدر لینڈز: وزیر اعظم ڈک شوف، وزیرِ خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ
شمالی مقدونیہ: صدر گورڈانا سلجانوسکا ڈیوکووا
ناروے: شہزادہ ہاکون، شہزادی میٹ مارٹ اور وزیرِ خارجہ ایسپن بارتھ ایڈ
پولینڈ: صدر اندرزیج ڈوڈا اور ان کی اہلیہ
پرتگال: صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا اور وزیرِ اعظم لوئس مونٹی نیگرو
رومانیہ: عبوری صدر ایلی بولوجان
روس: وزیرِ ثقافت اولگا لیوبیمووا
سلوواکیہ: صدر پیٹر پیلیگرینی
سلووینیا: صدر نتاشا پیرک موسر اور وزیرِ اعظم رابرٹ گولوب
اسپین: شاہ فلپ ششم اور ملکہ لیٹیزیا
سوئیڈن: شاہ کارل گسٹاف اور ان کی اہلیہ ملکہ سلویا، وزیرِ اعظم الف کرسٹرسن
یوکرین: صدر ولودیمیر زیلنسکی اور ان کی اہلیہ اولینا زیلنسکا
برطانیہ: شاہ چارلس سوم، شہزادہ ولیم اور وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر
اسرائیل: ہولی سی کے سفیر یارون سائیڈ مین
کیپ وردے: صدر جوزے ماریا نیویس
وسطی افریقی جمہوریہ: صدر فاسٹن آرچینج تواڈیرا
بھارت: صدر دروپدی مرمو
فلپائن: صدر فرڈینینڈ مارکوس اور خاتونِ اوّل لیزا مارکوس
Post Views: 1