جہاں ظلم دیکھیں گے اس کیخلاف آواز بلند کریں گے‘ حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
گجرات /لاہو ر (نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کا نظام گل سڑ چکا ہے، معیشت ہی نہیں، نظریے اور اقدار کا بحران بھی موجود ہے، ملک پر مسلط حکمرانوں کو دنیا کے سب سے بڑے طاغوت امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے، جہاں ظلم دیکھیں گے اس کے خلاف آواز بلند کریں گے، آئی پی پیز اور مہنگی بجلی کے خلاف تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، عوام کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد میں مزید تیزی لائی جائے گی، 26ویں ترمیم کر کے آئین اور عدالتوں کا حلیہ بگاڑا گیا، حکمران پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ جہد مسلسل اور آب رواں ہے، اس کے قیام سے لے کر آج تک 78برس میں کوئی ایک سال ایسا نہیں جب انتخابات کے ذریعے جمعیت کی قیادت کو نہ چنا گیا ہو، اسلامی جمعیت طلبہ جمہوری تحریکوں اور جمہوریت پسندوں کے لیے مثال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گجرات میں اسلامی جمعیت طلبہ کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حسن بلال ہاشمی،معتمد عام اسلامی جمعیت طلبہ اسامہ امیر اور دیگر بھی اس موقع پر موجودتھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں ایسا نظام ہے جہاں عدالتیں تو موجود ہیں، عوام کو انصاف نہیں ملتا، نسلوں کی نسلیں عدالتوں کے دھکے کھا کر زندگی گزار دیتی ہیں، ان کی شنوائی نہیں ہوتی، موجودہ نظام میں عوام سے تعلیم کا حق چھین لیا گیا ہے، پونے 3 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، تعلیم کے نام پر نوجوانوں کا استحصال ہو رہا ہے، اسپتالوں میںصحت کی سہولیات دستیاب نہیں، چند جاگیردار، سرمایہ دار اور مافیاز نظام پر مسلط ہیں۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کو روزگار میسر نہیں، یہ مایوس ہو رہے ہیں، جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کی ذمے داری ہے کہ عوام کو مایوسی کے اندھیروں سے نکالے اور امید کی شمع روشن کرے، ہمیں ایسے نظام کے حصول کے لیے جدوجہد کو تیز کرنی ہے جس میں عوام کو عدل و انصاف ملے، غریب کا استحصال نہ ہو، سب کے لیے تعلیم اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع ہوں، یہ مقاصد اسلامی نظام کے قیام سے ہی حاصل ہو سکتے ہیں، ہم اقامت دین کی جدوجہد کر رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نوجوانوں کو مایوس کرنے کے لیے انھیں ایک طرف وسائل سے محروم رکھا جاتا ہے اور دوسری جانب منظم پروپیگنڈا بھی جاری ہے کہ ملک کا مستقبل محفوظ نہیں، یہ گمبھیر صورت حال ہے اور ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ نوجوانوں کو اس بات پر قائل کریں کہ یہ ہمارا ملک ہے اور ہم نے اسے بہتر بنانا ہے، ہمارا جینا اور مرنا اسی دھرتی سے وابستہ ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کو اسٹوڈنٹس یونین کی بحالی کے حوالے سے مسلسل جدوجہد کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، طلبہ یونین پر پابندی قوم کو قیادت سے محروم رکھنے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ طلبہ یونین پر سے پابندی ہٹائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ملک پر مسلط حکمران پارٹیاں جمہوریت کا راگ الاپتی ہیں، مگر حقیقت میں یہ خود بھی جمہوری نہیں اور جب اقتدار میں آجائیں تو شخصی تسلط قائم کرنے کے لیے دن رات ایک کر دیتی ہیں۔ جماعت اسلامی ملک میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
گجرات: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب کر رہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلامی جمعیت طلبہ حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی نے کہا کہ کہ ملک کے لیے
پڑھیں:
کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ اور گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد کے ہمراہ ”آؤ کراچی سرسبز بنائیں“ کے عنوان سے شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ افتتاحی تقریب گلشن اقبال بلاک 16 کے محمود غزنوی پارک میں منعقد ہوئی، جس میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین، وائس چیئرمین اور دیگر بلدیاتی نمائندے بھی شریک ہوئے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی شدت کے پیش نظر ایک لاکھ درخت لگائے گی، مہم کی نگرانی ٹاؤن اور یوسی چیئرمینوں سمیت بلدیاتی نمائندے کریں گے تاکہ یہ عمل مؤثر اور مربوط انداز میں آگے بڑھے۔ انہوں نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے وعدے صرف زبانی رہے، عملی اقدامات صفر ہیں، سندھ حکومت کے وعدے کے مطابق 50 ہزار درخت کہاں گئے؟ سندھ انوائیرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر متعلقہ ادارے کیوں غائب ہیں؟
منعم ظفر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کرپشن اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی ماحولیاتی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے، جن میں 9 ٹاؤنز میں 155 سے زائد پارکس کی بحالی، “روڈ سائیڈ جنگل” اور “اربن فارسٹ” کے منصوبے شامل ہیں۔ گلبرگ اور لیاقت آباد ٹاؤن میں ہزاروں پودے لگائے گئے اور ان کے تحفظ کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے پانی کے مسئلے پر بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بی ایریا بلاک 10 اور 20 میں “واٹر ہارویسٹنگ پروجیکٹ” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بارش اور وضو کے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے، کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 500 ارب روپے درکار ہیں۔ ہر ٹاؤن کو 2 ارب روپے کی ترقیاتی فنڈنگ ہونی چاہیئے، کراچی صوبائی بجٹ کا 96 فیصد فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا جائز حصہ نہیں دیا جاتا، اور جو رقم ملتی ہے وہ بھی کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ 749 میں سے 400 خطرناک عمارتیں صرف ضلع جنوبی میں واقع ہیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات سے سوال کیا کہ 80 گز کے پلاٹ پر 8 منزلہ عمارت کی اجازت کون دیتا ہے؟ کراچی اب کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے، درختوں کی کمی خطرناک ماحولیاتی مسائل کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور دیگر عالمی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر 7 افراد کے لیے ایک درخت ہونا ضروری ہے جبکہ کراچی میں 1000 افراد کے لیے صرف ایک درخت ہے، 2016ء کی ہیٹ ویو میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ایسی صورتحال میں کمیونٹیز کو یکجا ہو کر شجرکاری کی ضرورت و اہمیت کو عام کرنا ہوگا، کیونکہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔