امریکا اور ہالینڈ نے پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث ایک عالمی نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے آپریٹ ہونے والا ’ہارٹ سینڈر‘ نامی نیٹ ورک دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد کو ہیکنگ اور فراڈ کے لیے ٹولز تیار کرکے فروخت کرتا تھا۔

 امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ’ہارٹ سینڈر‘ کا بانی صائم رضا نامی شخص تھا تاہم ان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا، ہیکرز نے کیا لکھا؟

اس آن لائن کو ختم کرنے کے لیے ’ہارٹ بلاکر‘ نام سے امریکا اور ہالینڈ نے مشترکہ آپریشن کیا جس میں ’ہارٹ سینڈر‘ کے زیر استعمال 39 ڈومینز اور سرورز کو غیرفعال کیا گیا۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ایک دہائی سے آن لائن موجود تھا اور دنیا میں سائبر جرائم میں ملوث افراد کو سیکیورٹی سے بچ کر ای میلز بھیجنے اور ہیک کرنے کے لیے ٹولز اور سروسز فراہم کرتا تھا  اور اس سے صرف امریکا میں پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

اس نیٹ ورک سے مبینہ طور پر کاروباری اداروں اور افراد کو نقصان پہنچا جسے اب ختم کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Cyber Crime hacker heart sender.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نیٹ ورک کے لیے

پڑھیں:

23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

اسلام آباد:

کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ  بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق  اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے  ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔

ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش  دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے  کی ہرگز  نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔

اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر  کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی  کا سختی سے نوٹس لے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، امریکا
  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • 23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
  • برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن
  • سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات
  • آسٹریلوی پریزنٹر ایرن ہالینڈ نے کھائی کراچی کی نلی بریانی، ذائقے سے متعلق کیا کہا؟
  • لاہور: بڑی تعداد میں بھکاریوں کو ہٹانے کا دعویٰ
  • ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال