امریکا اور ہالینڈ نے پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث ایک عالمی نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے آپریٹ ہونے والا ’ہارٹ سینڈر‘ نامی نیٹ ورک دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد کو ہیکنگ اور فراڈ کے لیے ٹولز تیار کرکے فروخت کرتا تھا۔

 امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ’ہارٹ سینڈر‘ کا بانی صائم رضا نامی شخص تھا تاہم ان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا، ہیکرز نے کیا لکھا؟

اس آن لائن کو ختم کرنے کے لیے ’ہارٹ بلاکر‘ نام سے امریکا اور ہالینڈ نے مشترکہ آپریشن کیا جس میں ’ہارٹ سینڈر‘ کے زیر استعمال 39 ڈومینز اور سرورز کو غیرفعال کیا گیا۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ایک دہائی سے آن لائن موجود تھا اور دنیا میں سائبر جرائم میں ملوث افراد کو سیکیورٹی سے بچ کر ای میلز بھیجنے اور ہیک کرنے کے لیے ٹولز اور سروسز فراہم کرتا تھا  اور اس سے صرف امریکا میں پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

اس نیٹ ورک سے مبینہ طور پر کاروباری اداروں اور افراد کو نقصان پہنچا جسے اب ختم کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Cyber Crime hacker heart sender.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نیٹ ورک کے لیے

پڑھیں:

خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیت میکرون نے امریکی دائیں بازو کی معروف پوڈکاسٹر کینڈیس اوونز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ۔ مقدمہ ڈیلویئر سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے اور اس کا تعلق اوونز کی جانب سے برجیت میکرون کے مرد ہونے کے دعوے سے ہے، جسے میکرون جوڑے نے “جھوٹ اور تضحیک پر مبنی مہم” قرار دیا ہے۔

جھوٹی مہم اور سنگین الزامات
مقدمے کے مطابق اوونز نے اپنی پوڈکاسٹ اور یوٹیوب چینل کے ذریعے دعویٰ کیا کہ برجیت میکرون دراصل مرد ہیں اور ان کا اصل نام ژاں مشیل ٹروگنیو ہے، جو ان کے مرحوم بڑے بھائی کا نام ہے۔ اوونز نے میکرون جوڑے کی شخصی شناخت، شادی، خاندانی تعلقات اور ماضی سے متعلق کئی بے بنیاد باتیں پھیلائیں، جن کے باعث خاتونِ اول کو عالمی سطح پر نفرت، بُلیئنگ اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔

اوونز کی جانب سے ردعمل
کینڈیس اوونز نے مقدمے کو “غلط بیانیوں پر مبنی اور تشہیری حربہ” قرار دیا ہے۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اس وجہ سے دائر کیا گیا کیونکہ برجیت میکرون نے انٹرویو کی متعدد درخواستیں مسترد کیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ ایک آزاد امریکی صحافی کے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔

قبل ازیں بھی عدالت سے رجوع
یہ پہلا موقع نہیں کہ برجیت میکرون نے ایسے الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کی ہو۔ 2021 میں بھی فرانسیسی عدالت میں دو خواتین کے خلاف مقدمہ جیتا گیا تھا، تاہم وہ کیس اپیل میں چیلنج ہو چکا ہے اور اب فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔

غیر معمولی مقدمہ
میکرون جوڑے نے اپنے وکلاء کے ذریعے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اوونز کی جانب سے معافی یا تردید سے انکار کے بعد مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ مقدمہ عالمی رہنماؤں کی جانب سے غیر ملکی میڈیا پر ہتک عزت کا نایاب قانونی اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ ، نجی ٹی وی کا دعویٰ 
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • لیجنڈ ریسلر ہاگن ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے
  • خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
  • روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک
  • اسحاق ڈار واشنگٹن میں امر یکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے،امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
  • روسی تیل خریدا تو بھارت، چین، برازیل کی معیشت تباہ کر دیں گے، امریکا کی وارننگ
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات