امریکا اور ہالینڈ کا پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
امریکا اور ہالینڈ نے پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث ایک عالمی نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے آپریٹ ہونے والا ’ہارٹ سینڈر‘ نامی نیٹ ورک دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد کو ہیکنگ اور فراڈ کے لیے ٹولز تیار کرکے فروخت کرتا تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ’ہارٹ سینڈر‘ کا بانی صائم رضا نامی شخص تھا تاہم ان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا، ہیکرز نے کیا لکھا؟
اس آن لائن کو ختم کرنے کے لیے ’ہارٹ بلاکر‘ نام سے امریکا اور ہالینڈ نے مشترکہ آپریشن کیا جس میں ’ہارٹ سینڈر‘ کے زیر استعمال 39 ڈومینز اور سرورز کو غیرفعال کیا گیا۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ایک دہائی سے آن لائن موجود تھا اور دنیا میں سائبر جرائم میں ملوث افراد کو سیکیورٹی سے بچ کر ای میلز بھیجنے اور ہیک کرنے کے لیے ٹولز اور سروسز فراہم کرتا تھا اور اس سے صرف امریکا میں پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ لگایا گیا ہے۔
اس نیٹ ورک سے مبینہ طور پر کاروباری اداروں اور افراد کو نقصان پہنچا جسے اب ختم کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Cyber Crime hacker heart sender.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر نگرانی فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی میں جدید اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے تحت ملک کے آٹھ بڑے ہوائی اڈوں پر انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم ٹو (آئی بی ایم ایس-II) کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ جدید سسٹم کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد، ملتان اور سیالکوٹ ایئرپورٹس پر باضابطہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ساﺅتھ مجاہد اکبر خان نے سسٹم کا افتتاح کیا جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون منتظر مہدی اور ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس مصطفی حمید ملک بھی موجود تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق نئے نظام سے بارڈر کنٹرول اور امیگریشن کے عمل میں کارکردگی، شفافیت اور قومی سلامتی کے تحفظ میں نمایاں بہتری آئے گی۔ سسٹم کے تحت اب پاکستانی پاسپورٹس، پروٹیکٹر کلیئرنس اور سرکاری ملازمین کے این او سی کی رئیل ٹائم تصدیق ممکن ہو گئی ہے۔ مزید برآں فیشل ریکگنیشن، فنگر پرنٹس اور انٹرپول ڈیٹا بیس سے منسلک ویری فکیشن کے ذریعے جعلی سفری دستاویزات اور غیر قانونی امیگریشن کی موثر روک تھام ممکن ہوگی۔
ترجمان کے مطابق آئی بی ایم ایس-II سسٹم انسانی اسمگلنگ کے خلاف امیگریشن اسٹاف کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا جبکہ مسافروں کے سابقہ سفری ریکارڈ کا ڈیٹا اینالیسز رئیل ٹائم پر دستیاب ہوگا۔ اس نظام کے تحت صرف ایکٹیو پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی شہری ہی بیرون ملک سفر کر سکیں گے۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ نے کہا کہ ایف آئی اے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بارڈر مینجمنٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق استوار کر رہی ہے۔ ایجنسی کی ترجیح مسافروں کو محفوظ، شفاف اور جدید امیگریشن سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ قومی سلامتی، بارڈر کنٹرول اور بین الاقوامی رابطوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔