مراکش کشتی حادثہ: بچنے جانے والے مزید 8 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق غیرقانونی طور اسپین جانے کی کوشش میں مراکش کے قریب کشتی حادثے کا شکار ہوکر زندہ بچ جانے والے مزید 8 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
وطن واپس لوٹنے والے مسافروں کی شناخت محمد افضل، محمد عدیل، عرفان احمد، ارسلان، غلام مصطفیٰ، بدر محی الدین، مجاہد علی اور تصویر احمد کے نام سے ہوئی ہے جو آج فلائٹ نمبر QR614 کے ذریعے اسلام آباد ائرپورٹ پہنچے۔
یہ بھی پڑھیے:مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان میں سے 2 افراد کا تعلق شیخوپورہ، 2 کا سیالکوٹ، 2 کا منڈی بہاالدین جب کہ 2 کا گجرات اور جہلم سے ہے جبکہ اس حادثے کے بعد ملک واپس آنے والے متاثرین کی مجموعی تعداد 22 ہوچکی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد نے غیر قانونی طریقے سے سینگال کے راستے سے اسپین جانے کی کوشش کی۔ ایجنٹوں نے شہریوں سے لاکھوں روپے لے کر انہیں وزٹ ویزے پر دبئی، ایتھوپیا اور بعد ازاں سینیگال بھجوایا۔
اسپین لے جاتے ہوئے سمندر کے درمیان ایجنٹوں نے متاثرین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
واضح رہے کہ جنوری میں مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے کم از کم 50 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے، جاں بحق ہونے والے 44 افراد کا تعلق پاکستان سے تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
BOAT ACCIDENT MOROCCO کشتی حادثہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کشتی حادثہ وطن واپس نے والے
پڑھیں:
کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
کراچی:ڈیفنس پولیس اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کارروائی کے دوران ڈی ایچ اے میں معروف بلڈر اور پراپرٹی ڈیلر سے بھتہ طلب کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم احتشام، متاثرہ شخص امین الدین کے بیٹے کا قریبی دوست نکلا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم نے 16 اپریل 2025 کو انٹرنیشنل نمبر سے واٹس ایپ کال کے ذریعے معروف بلڈر امین الدین سے 3 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا۔
مزید پڑھیں: کراچی بھتہ خوروں سمیت مزید 51 مشتبہ افراد گرفتار میٹرول میں بیگ سے 3 دستی بم برآمد
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ متاثرہ شخص امین الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے 12 اپریل کو امین الدین کے دفتر ایک لفافہ بھجوایا تھا جس میں ایک گولی اور ایک پرچی شامل تھی۔ اس پرچی میں بھتہ کی رقم اور سنگین نتائج کی دھمکی درج تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم نے لفافہ پہنچاتے وقت اپنا چہرہ چھپانے کے لیے ماسک، چشمہ اور ٹوپی پہن رکھی تھی تاکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں شناخت نہ ہو سکے۔
مزید انکشافات کے مطابق ملزم نے 22 اپریل کو امین الدین کے کاروباری پارٹنر خورشید کو بھی کال کی، جبکہ 23 اپریل کی شام 4 بجے وہ خود ڈی ایچ اے پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیتا رہا۔
مزید پڑھیں: کراچی بھتہ نہ دینے پر بوری بند لاشیں پھینکنے والا گروہ گرفتار اسلحہ برآمد پولیس
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے بھتہ خوری میں استعمال ہونے والا موبائل فون، انٹرنیشنل سم اور اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ پولیس اور حساس ادارے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی تلاش میں سرگرم ہیں۔