بحریہ ٹاؤن زمین قبضہ کیس: نیب نے ملک ریاض اور زین ملک کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)نیب نے بحریہ ٹاؤن کے 17 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے کے معاملے پر بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض اور ان کے بیٹے زین ملک کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیا۔ریفرنس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور پانچ فرنٹ مینوں کے نام بھی شامل ہیں۔ نیب کے مطابق بحریہ ٹاؤن نے سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات کر کے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ملک ریاض نے 2019 میں 460 ارب روپے کی سیٹلمنٹ کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم اب تک صرف 24 ارب روپے ہی جمع کرائے گئے۔ سپریم کورٹ نے ملک ریاض کے ڈیفالٹ پر ریفرنس دائر کرنے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد نیب نے کارروائی کا آغاز کیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بحریہ ٹاو ن ملک ریاض
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سرکاری افسران کے لیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ کر دیا، اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے دی۔
کابینہ کی جانب سے منظور کردہ سمری کے مطابق وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں رہائشی مکانات کے کرایہ جات کی بالائی حد (Rental Ceiling) میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت مختلف گریڈز کے افسران کے کرایہ جات کی نئی حدیں درج ذیل ہیں۔
گریڈ 1 تا 2 کا کرایہ 7029 روپے سے بڑھا کر 13004 روپے کر دیا گیا، گریڈ 3 تا 6 کرایہ 10980 سے بڑھا کر 20313 روپے، گریڈ 7 تا 10 کا کرایہ 30346 روپے ہوگا۔
گریڈ 11 تا 13 کا کرایہ 45776 روپے مقرر کیا گیا، گریڈ 14 تا 16 کا کرایہ 57507 روپے اور گریڈ 17 تا 18 کی نئی حد 76122 روپے کر دی گئی۔
گریڈ 19 کا کرایہ 101202 روپے، گریڈ 20 کا 127095 روپے، گریڈ 21 کے ملازمین کے لیے کرایہ 152183 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کے لیے کرایہ 182121 روپے کر دیا گیا۔
یہ نئی کرایہ سیلنگ ان تمام کیسز پر لاگو ہوگی، جہاں نئی رہائش کرائے پر حاصل کی جا رہی ہو، جہاں ملازم کو مالک مکان کو اضافی کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑتا ہے، ان گھروں پر بھی جن کی لیز وزارت ہاؤسنگ کے قواعد کے مطابق کی گئی ہو۔