سینٹورس مال میں شاندار آٹو شو، لگژری اور اسپورٹس کاروں کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 01 فروری 2025ء ) سینٹورس مال کے ساتھ شراکت میں ہزارہ آٹو موٹیو کمیونٹی اینڈ کارز آف پاکستان نے ایک شاندار آٹو شو کے ذریعے آٹو موٹیو کے شوقین افراد کے جذبے کو ابھارا۔ اس ایونٹ میں گاڑیوں کا ایک متاثر کن ڈسپلے پیش کیا گیا ہے، جس میں ونٹیج کلاسک سے لے کر اعلیٰ کارکردگی والی اسپورٹس کاروں اور لگژری ایس یو وی تک شامل ہیں۔
گرینڈ آٹو موٹیو شو کا افتتاح سردار ڈاکٹر راشد الیاس خان (صدر سینٹورس گروپ)، سردار یاسر الیاس خان (سی ای او دی اسلام آباد سینٹورس گروپ، صدر IDA)، حنیف عباسی (ممبر قومی اسمبلی)، سعد قریشی (بانی ہزارہ آٹوموٹیو کمیونٹی) اور ناصر (کارس آف پاکستان) کے ساتھ سینٹورس سینئر مینجمنٹ نے کیا۔ ۔ سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ یہ ایونیٹ مقامی کاروباروں کو ممکنہ گاہکوں سے مربوط کرنے کے ساتھ ساتھ نیٹ ورکنگ کے قیمتی مواقع کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر کام کرتی ہے۔(جاری ہے)
اس طرح کے ایونیٹ نہ صرف معاشی ترقی کو تحریک دیتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج بھی بلند کرتے ہیں۔ یہ آٹو شو لوگوں کو اعلیٰ درجے کی گاڑیوں کا مشاہدہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوں گی۔ سینٹورس مال کے ایٹریمز کے اندر 20 سے زیادہ اعلیٰ درجے کی گاڑیاں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں، جن میں Ferrari SF90, Lamborghini Aventador S, Nissan GT-R R35, Porsche Taycan 4S, Rolls-Royce Phantom VIII, G Wagon Brabus edition 6x6, Toyota Supra, Bentley GTC, S63 Brabus edition 900, Range Rover P440, Rolls-Royce Ghost اور جس کی مجموعی مالیت PKR 5 بلین ہے۔ اس کے علاوہ 60 سے زیادہ اسپورٹس، لگژری اور 4x4 SUV ٹرک مال موجود ہیں، جبکہ سامنے کی پارکنگ ایریا میں 400 سے زیادہ ترمیم شدہ، ونٹیج اور SUV گاڑیاں موجود ہیں۔ اعلیٰ درجے کی بائک بھی نمائش کا حصہ ہیں جو زائرین کو آٹوموٹو کا ایک جامع تجربہ فراہم کرتی ہیں۔ ایونٹ کی تکمیل کے لیے فوڈ اسٹالز دستیاب ہیں تاکہ شرکاء گاڑیوں کی شاندار لائن اپ کو تلاش کرتے ہوئے ریفریشمنٹ سے لطف اندوز ہو سکیں۔ سینٹورس آٹو موٹیو شو آٹو موٹیو کے شوقینوں کو متحد کرتا ہے، گاڑیوں کے جدید ترین ماڈلز کی نمائش کرتا ہے اور اسلام آباد میں آٹو موٹیو انڈسٹری کو فروغ دیتا ہے۔ جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں سب سے بڑے آٹو شوکیس کے طور پر، یہ ایونٹ آٹوموبائل سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک بھرپور تجربہ اور رہائشیوں کے لیے ایک منفرد تفریحی موقع کا وعدہ کرتا ہے۔ سینٹورس مال کمیونٹیز کو اپنی مصنوعات کی نمائش کے مواقع فراہم کرکے اور مختلف نمائشوں، تقریبات اور ایکٹیویشنز کے ذریعے مقامی کاروبار کی حمایت کرکے مقامی معیشت کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہتا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سینٹورس مال کرتا ہے آٹو شو کے لیے
پڑھیں:
اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!
ریاض احمدچودھری
مسجد الحرام کے امام شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللّٰہ نے خطبہ حج میں دعا کی کہ اے اللہ فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہدا کو معاف فرما، زخمیوں کو شفا دے اور ان کے دشمنوں کو تباہ و برباد کر دے، فلسطین کے دشمن بچوں کے قاتل ہیں، ان قاتلوں کو تباہ کر دے۔حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات کی مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد اللّہ نے کہا کہ اے ایمان والوں اللہ سے ڈرو اور تقویٰ اختیار کرو، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، اے ایمان والوں عہد کی پاسداری کرو، اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
زمین اور آسمان کا مالک صرف رب ہے، تقویٰ اختیار کرنے والوں کو جنت کی نوید سنائی گئی ہے، اے ایمان والوں اپنے ہمسائیوں کے حقوق کا خیال رکھو، شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے اس سے دور رہو، اللہ اور اس کے دین پر قائم رہو، اللہ اور اس کے رسول ۖ کی تعلیمات پر عمل کرو۔’بدعت اور غیبت سے دور رہو۔ رب کے سوا غیر کو مت پکارو۔ رب کے سوا کسی غیر کی عبادت مت کرنا۔ نبی اکرم ۖ اللہ کے آخری رسول ہیں، وہ خاتم النبین ہیں۔ اللہ اور بندے کا تعلق نجات کا ذریعہ ہے۔ اللہ نے فرمایا تعاون کرو اور تقویٰ اختیار کرو۔ اپنے والدین سے نیکی کرنا اور سچ بولنا ہے۔’خطبہ حج میں کہا گیا کہ یتیموں، مساکین، بیواؤں اور ہمسایوں کے ساتھ شفقت فرماؤ، اللہ کسی تکبر اور غرور کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، اے ایمان والوں عہد کی پاسداری کرو، شیطان تمہارے درمیان دوریاں ڈالتا ہے۔’نماز قائم کرو، زکوة ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور حج کرو۔ روزہ صبر اور برداشت کا درس دیتا ہے۔ ضرورت مندوں کو کھانا کھلاؤ، اللہ تمہارا حج قبول کرے۔ خادم الحرمین شریفین نے ضیوف الرحمان کیلیے بہترین انتظامات کیے۔ حجتہ الوداع میں نبی پاک ۖ نے حج کرنے کا طریقہ سکھایا۔ حضرت محمد ۖ نے مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کیا۔ حضرت محمد ۖ نے شیطان کو کنکریاں مار کر تزکیہ نفس کے بارے میں بتایا۔’امام مسجد الحرام نے کہا کہ ان دنوں میں اللہ کا تذکرہ کرو یہی تمہارے دن ہیں، اللہ خوش ہوتا ہے کہ میری خاطر جمع ہوئے ہیں، آپ اس مقام پر ہیں جس میں دعا قبول ہوگی، اللہ ہمارے مناسک حج کو قبول فرما، اے اللہ ہمارے گھروں میں عافیت فرما وطن کی حفاظت فرما۔ امت مسلمہ اسی صورت میں بام عروج تک پہنچ سکتی ہے جب قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھامے اورہرپہلومیں انہیں سرچشموں سے راہ ہدایت حاصل کریں ۔ امت مسلمہ اپنے اصلی منصب تبلیغ و دعوت کی طرف پلٹ کر اورجہادوقتال کے راستے کواپناکر اس دنیامیں اپنا ایک مقام حاصل کر سکتی ہے۔
آنحضرت محمد ۖ محسن انسانیت ہیں، انسان کامل ہیں اور ہر لحاظ سے قابلِ تقلید ہیں۔ آپۖ کی زندگی قیامت تک کے انسانوں کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ بطور مسلمان ہمیں ہر وقت اللہ کریم کا شکر ادا کرتے رہنا چاہیے کہ اْس نے ہمیں آپۖ کا اْمتی بنایا۔ جو شخص دنیا میں آپۖ پر ایمان لائے گا اور آپۖ کی اطاعت و پیروی کرے گا اْسے دونوں جہانوں میں آپۖ کی رحمت سے حصہ ملے گا۔ ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہم سیرتِ نبوی ۖکا مطالعہ کریں اور اپنی زندگی کے ہر پہلو میں نبی کریم ۖ کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہوں۔ آپ ۖکی سیرتِ طیبہ کو اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیں تا کہ ہماری دنیا و آخرت دونوں سنور جائیں۔اسلام کی اس سچائی اور عظمت شان کی وجہ یہ ہے کہ اس کا پیغام اور اس کا انداز ِفکر انسانوں تک دنیا کے مفکر ین وعقلاء کے واسطہ سے ،دنیا کے قانون دانوں اور حقوق کی آواز بلند کرنے والے انسانوں کے ذریعہ یا فلاسفہ وخیالی تانے بانے جوڑنے والوں یا سیاسی قائدین ورہنمائوں کے ذریعہ یا سماجی کارکنوں اور تجربات سے گزرنے والے ماہر نفسیات کی جانب سے نہیں پہنچا بلکہ نبیوں اور رسولوں کے واسطہ سے پہنچا ہے جن کے پاس اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی آتی تھی۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ « بیشک آپ کو اللہ حکیم وعلیم کی طرف سے قرآن سکھایا جارہا ہے۔”(النمل6)
آج امت کی زبوں حالی کی سب سے بڑی اور بنیادی وجہ اشرافیہ کی غفلت، نادانی، عیاشی اور ملت فراموشی ہی ہے۔ جہاں تک متوسط و نادار طبقے کا تعلق ہے تو یہ بے چارے کسی طرح دو وقت کی روٹی کما کر باعزت زندگی گزارنے کی کوشش کر رہے ہیں اور حتیٰ الامکان اپنے معاملات کو اسلامی نہج پر ڈھالنے کا خیال بھی رکھتے ہیں۔ انہیں نہ تو بڑے بڑے مذہبی فلسفوں سے غرض ہے نہ دین کے مقابلے میں دولت کا گھمنڈ، نہ ہی سیاست کے نام پر دین و ملت کی سودا گری کا ڈھنگ۔ اسلام کا سب سے بہتر گروہ عام مسلمان ہیں ،یعنی مسلمان عوام۔ وہ اسلام سے متعلق بحیثیت دین اور فلسفہ کے بہت کم جانتے ہیں اور ان کی بہت سی چیزیں اسلام سے مطابقت نہیں رکھتیں، لیکن وہ ایک قابلِ شناخت اسلامی زندگی گزارتے ہیں ،جس کا سبب ان کا اسلام پر پختہ یقین ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔