لاہور(نیوز ڈیسک)مفت سولر پینل اسکیم میں درخواست کی حیثیت چیک کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا ، جس کے زریعے آپ جان سکیں گے کہ آپ کی درخواست منظور ہوئی یا مسترد؟ تفصیلات کے مطابق مفت سولر پینل اسکیم آغاز سے ہی عوام کی توجہ حاصل کر رہی ہے، اسکیم کا 6 دسمبر 2024 کو وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا، جس کا مقصد ایسے صارفین کو فائدہ پہنچانا ہے، جو ماہانہ 100 سے 200 یونٹ بجلی استعمال کررہے ہیں۔مفت سولر پینل اسکیم میں رجسٹریشن کی آخری تاریخ 5 جنوری 2025 تھی، اگر آپ نے اس اسکیم کے لیے درخواست دی ہے تو آپ اپنی درخواست کی منظوری یا مسترد ہونے کی حیثیت حیثیت کیسے چیک کر سکتے ہیں

درخواست کی حیثیت چیک کرنے کا طریقہ
اسکیم میں درخواست کی حیثیت کو چیک کرنے کے لیے آپ کو آفیشل سی ایم سولر اسکیم پورٹل پر جانا پڑے گا۔سی ایم ایس پورٹل یا ایم سی ایس ایپلیکیشن پر اپنے رجسٹرڈ ای میل اور پاس ورڈ کے ساتھ لاگ ان کریں ، پھر ڈیش بورڈ پر ایپلیکیشن اسٹیٹس سیکشن پر جائیں۔جہاں آپ اپنی درخواست کی موجودہ حیثیت کا جائزہ لیں، جو مسترد یا منظور شدہ کے طور پر ظاہر ہوگا۔

اسٹیٹس چیک کرنے کے متبادل طریقے
اگر آپ آن لائن پورٹل تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں، تو اپنی حیثیت چیک کرنے کے متبادل طریقے بھی اپنا سکتے ہیں۔

ایس ایم ایس نوٹیفکیشن
ایس ایم ایس کے ذریعے درخواست دینے والے درخواست دہندگان کو ان کی درخواست کی حیثیت کے بارے میں باقاعدہ اپ ڈیٹس موصول ہوں گی۔

ہیلپ لائن سپورٹ
آپ اپنی شناختی کارڈ یا حوالہ نمبر کے ساتھ ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں تاکہ اپنی درخواست کی حیثیت کے بارے میں معلوم کریں
مزیدپڑھیں:سری لنکا کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں تاریخی شکست

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: درخواست کی حیثیت اسکیم میں چیک کرنے

پڑھیں:

امریکا کا فلسطین نواز طالبِ علم محمود خلیل کو جلاوطن کرنے کا حکم

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست لوئزیانا کی ایک امیگریشن عدالت نے فلسطین نواز احتجاجی رہنما اور کولمبیا یونیورسٹی کے سابق طالب علم محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق خلیل کو الجزائر یا متبادل طور پر شام بھیجا جائے گا۔

عرب نیوز کے مطابق امیگریشن جج جیمی کومانز نے 12 ستمبر کو جاری کیے گئے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست پر دانستہ طور پر بعض اہم حقائق چھپائے اور ’یہ عمل محض لاعلمی یا غفلت نہیں بلکہ جان بوجھ کر کی گئی غلط بیانی تھی، جس کا مقصد امیگریشن عمل کو دھوکہ دینا اور درخواست کے مسترد ہونے کے امکانات کو کم کرنا تھا۔‘ جج نے مزید کہا کہ اگر ایسی غلط بیانی کے باوجود رعایت دی جائے تو مستقبل کے درخواست گزار بھی یہ خطرہ مول لینے پر آمادہ ہوں گے۔

کومانز نے خلیل کی وہ درخواست بھی مسترد کر دی جس میں انہوں نے ملک بدری سے استثنیٰ دینے کی اپیل کی تھی۔ عدالت کے مطابق ’یہ اقدام مستقبل کے درخواست گزاروں کے لیے غلط پیغام ہوگا۔‘

دوسری جانب خلیل کی قانونی ٹیم نے نیو جرسی کی ایک فیڈرل کورٹ کو خط جمع کرا دیا ہے، جس میں جج کومانز کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان کے وکلاء نے کہا ہے کہ اپیل دائر کی جائے گی اور قانونی جدوجہد جاری رہے گی۔

امریکی سول لبرٹیز یونین (ACLU)، جو اس مقدمے میں خلیل کی نمائندگی کر رہی ہے، نے عدالت کے الزامات کو ”بے بنیاد اور انتقامی“ قرار دیا ہے۔ تنظیم کے مطابق ”misrepresentation“ یعنی غلط بیانی کے یہ الزامات دراصل خلیل کی حراست کے بعد انتقامی بنیادوں پر شامل کیے گئے۔

محمود خلیل نے اپنے ردعمل میں کہا: ”یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ میری آزادیِ اظہار کی سزا دینے کی کوششیں کر رہی ہے۔ ان کی تازہ ترین کارروائی، کانگرو کورٹ کے ذریعے، ان کے اصل عزائم کو ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے۔“

انہوں نے مزید کہا: ”جب ان کی پہلی کوشش ناکام ہونے لگی تو انہوں نے مجھے خاموش کرانے کے لیے جھوٹے اور مضحکہ خیز الزامات گھڑ لیے۔ لیکن ایسے ہتھکنڈے مجھے اپنی قوم کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنے اور فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونے سے روک نہیں سکتے۔“

یاد رہے کہ محمود خلیل امریکا کے قانونی مستقل رہائشی ہیں، ان کی شادی ایک امریکی شہری سے ہوئی ہے اور ان کا ایک بیٹا بھی امریکا میں پیدا ہوا ہے۔ رواں سال مارچ میں انہیں امیگریشن حکام نے تین ماہ تک حراست میں رکھا تھا، بعد ازاں جون میں رہا کیا گیا، مگر وہ مسلسل ملک بدری کے خطرے سے دوچار ہیں۔

خلیل کا تعلق کولمبیا یونیورسٹی سے رہا ہے، خلیل ملک گیر فلسطین نواز احتجاجی تحریک کے نمایاں رہنما کے طور پر سامنے آئے تھے۔ وہ ملک بھر میں فلسطین نواز کیمپس احتجاجات کے سب سے نمایاں رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ارشد ندیم میڈل حاصل کرنے میں ناکام، ’کوشش کرکے ہار جانے پر ہم دکھی نہیں‘
  • متنازع شو پر عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
  • امریکا کا فلسطین نواز طالبِ علم محمود خلیل کو جلاوطن کرنے کا حکم
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی