Daily Ausaf:
2025-11-03@08:27:23 GMT

اے آئی فیچر سے لیس سام سنگ گلیکس ایس 25 سیریز متعارف

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

سیئول(نیوز ڈیسک)جنوبی کوریا کی اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی سام سنگ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) فیچرز سے لیس ’گلیکسی ایس 25‘ سیریز کے تین فونز متعارف کرادیے۔

کمپنی نے گزشتہ ہفتے امریکا میں فونز کو متعارف کرایا اور متعدد ممالک میں فونز کو پری آرڈر فروخت کے لیے بھی پیش کیا۔

کمپنی نے فوری طور پر کسی بھی ملک میں فونز کو مارکیٹ میں پیش نہیں کیا، تاہم یکم فروری کے بعد فونز کو متعدد ممالک کے مارکیٹس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

کمپنی کی جانب سے ’گلیکسی ایس 25، گلیکسی ایس 25 پلس اور گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ کو پیش کیا گیا ہے۔

تینوں میں سے سب سے اہم ترین فون ’گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ ہے جب کہ سب سے سستا ترین فون ’گلیکسی ایس 25‘ ہے۔

کمپنی نے ’گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ کو 200 میگا پکسل مین بیک کیمرے کے ساتھ پیش کیا ہے جب کہ باقی دونوں فونز میں مین کیمرے 50 میگا پکسلز کے دیے گئے ہیں۔

تینوں فونز کو اینڈرائیڈ 15 کے آپریٹنگ سسٹم میں پیش کیا گیا ہے جب کہ تمام فونز میں اے آئی فیچرز بھی دیے گئے ہیں۔

گلیکسی ایس 25 سیریز میں گوگل کے جیمنائی کو ڈیفالٹ اے آئی ٹول کے طور پر شامل کیا گیا ہے اور جیمنائی سے بوٹ سے بات کرنے کے لیے سائیڈ میں خصوصی بٹن بھی دیا گیا ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز میں فنگر پرنٹ کے ساتھ دیے گئے بٹن میں جیمنائی کا ڈفالٹ آپشن بھی دیا گیا ہے، جسے کلک کرنے سے صارفین براہ راست جیمنائی کے بوٹ پر چلے جائیں گے۔

تینوں فونز کے کیمرا ٹیکنالوجی میں بھی اے آئی فیچرز اور ٹولز دیے گئے ہیں جب کہ تینوں فونز کو مختلف میموری ماڈیولز میں پیش کیا گیا ہے۔

تینوں فونز کے مختلف ماڈیولز کی قیمت بھی مختلف رکھی گئی ہے جب کہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس بار گلیکسی ایس 25 سیریز کے فونز کی تمام ٹیکنالوجی کو پہلے سے زیادہ بہتر اور تیز کردیا گیا ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز کے تینوں فونز کو کمپنی کی ویب سائٹ سے پری آرڈر خریدا جا سکتا ہے، تاہم پاکستانی میں بھی رواں ماہ کے وسط تک فونز کو مارکیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز کا سب سے سستا فون پاکستانی 2 لاکھ 76 ہزار جب کہ سب سے مہنگا فون 4 لاکھ 32 ہزار روپے کی رقم میں پری آرڈر دستیاب ہے۔

فونز کو پری آرڈر فروخت کے لیے پیش کرتے وقت کمپنی نے تمام فونز پر ڈسکاؤنٹ بھی دے رکھا ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ فونز کو مارکیٹ میں پیش کرتے وقت ان کی قیمت میں مزید رعایت دی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:نام نہاد دوست نما دشمن کچھ بھی کرلیں انہیں قوم کے تعاون سے شکست ضرور ملے گی، آرمی چیف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گلیکسی ایس 25 سیریز تینوں فونز کیا گیا ہے ہے جب کہ دیے گئے میں پیش فونز کو پیش کیا اے ا ئی

پڑھیں:

متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز، اور سابق چیف ایگزیکٹو افسر کو سابق سی ای او کی تقرری، اہلیت اور تنخواہ کے پیکیج کی منظوری کے معاملے میں قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔ ایس ای سی پی کے ایڈجوڈیکیشن ڈپارٹمنٹ نے اپنے نوٹس میں کہا ہے کہ سرکاری سرپرستی میں چلنے والی کمپنی اور اس کے بورڈ نے طریقہ کار پر عمل کیے بغیر چیف ایگزیکٹو افسر کا تقرر اور اس کیلئے مشاہرے کا پیکیج (جس کی وجہ سے سی ای او نے 32؍ ماہ میں 355؍ ملین روپے حاصل کیے) منظور کرکے کمپنیز ایکٹ، انشورنس آرڈیننس اور پبلک سیکٹر کمپنیز (کارپوریٹ گورننس) روُلز کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ رقم حکومت کی منظور کردہ حد سے بہت زیادہ ہے۔ نوٹس کے مطابق، پی آر سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے حکومت سے منظوری حاصل کیے یا پھر ’’فِٹ اینڈ پراپر‘‘ کی شرائط کے تحت جائزہ لیے بغیر 27؍ ستمبر 2021ء کو اپنے اجلاس میں ایک شخص کو قائم مقام چیف ایگزیکٹو افسر مقرر کیا۔ اُس وقت، مقرر کیے جانے والے افسر کے پاس انشورنس کی صنعت میں کسی اہم عہدے پر کام کا مطلوبہ پانچ سال کا تجربہ نہیں تھا۔ اُن کے پاس صرف تین سال چار ماہ کا متعلقہ تجربہ تھا، یہ ایس ای سی پی کے سائونڈ اینڈ پروُڈنٹ مینجمنٹ ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے۔ کمیشن نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ اِس صورتحال کے باوجود، حکومت نے افسر کو پانچ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر باضابطہ طور پر 18؍ اگست 2022ء کو ایس پی پی ایس تھری پے اسکیل پر چیف ایگزیکٹو افسر مقرر کیا۔ پی آر سی ایل بورڈ نے اس کے بعد 19؍ اگست 2022ء کو ہوئے 169ویں اجلاس میں سی ای او کی مراعات اور مشاہرے میں غیر مجاز انداز سے اضافوں کی منظوری دی۔ ایس ای سی پی کے مطابق، بورڈ کی جانب سے منظور کی جانے والی اضافی مراعات کی تفصیلات یہ ہیں: سالانہ 10؍ فکس بونسز، جن میں سے ہر ایک بونس ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر تھا، اور اس کے علاوہ کارکردگی بونس؛ ملازمت کے ہر مکمل سال کے عوض 4؍ ماہ کی مجموعی تنخواہ کے مساوی سیورنس پے؛ ہر سال کی سروس پر دو ماہ کی مجموعی تنخواہ (بشمول الائونسز) کے مساوی گریجویٹی؛ ہر سال تنخواہ میں اضافہ یا نظرثانی، جس کی شرح دو لاکھ 49؍ ہزار 500؍ روپے سالانہ مقرر کی گئی؛ سرکاری رہائش اور میڈیکل سہولت کمپنی کے ذمے؛ سرکاری کار بمع پٹرول، رخصت پر جانے کا کرایہ (Leave Fare Assistance)، اور مکمل تنخواہ کے ساتھ تفریحی چھُٹیاں؛ پروفیشنل اداروں کی رُکنیت فیس کی ادائیگی اور ملک کے کسی بھی دو کلبز کی ایک مرتبہ کی ممبرشپ (بشمول ماہانہ سبسکرپشنز)؛ موبائل اور انٹرنیٹ الائونس کی مد میں 15؍ ہزار روپے ماہانہ یا جتنی رقم خرچ کی اتنی ادائیگی؛ بچوں کی تعلیم کے اخراجات کی ادائیگی، ایک ماہ کی تنخواہ تک گھر کی تزئین و آرائش کا الائونس، اور ذاتی تفریحی اخراجات؛ اور وہ تمام دیگر الائونسز، مراعات اور سہولتیں جو چیف ایگزیکٹو افسر کے عہدے کیلئے پہلے سے منظور شدہ تھیں۔ ایس ای سی پی نے کہا کہ یہ مراعات وفاقی حکومت کی منظور کردہ ایس پی پی ایس-III پیکیج سے ’’واضح طور پر زیادہ‘‘ تھیں، لہٰذا کمپنیز ایکٹ کی شق 188(2) کی خلاف ورزی تھیں، یہ شق چیف ایگزیکٹو افسر کی تقرری کی شرائط و ضوابط طے کرنے کا اختیار صرف حکومت کو دیتی ہے۔ ایس ای سی پی نے الزام عائد کیا کہ کمپنی کی جانب سے اگست 2022ء میں ایس ای سی پی کو جمع کرائی گئی سی وی میں یہ غلط دعویٰ کیا گیا تھا سی ای او مقرر کیے گئے شخص کے پاس پانچ سال کا ’’Key Officer‘‘ (اہم عہدے پر کام کا) تجربہ ہے۔ بعد ازاں پی آر سی ایل کے دو ڈائریکٹرز کی جانب سے بھیجی گئی خط و کتابت سے یہ بات واضح ہوئی کہ مقرر کردہ افسر کے پاس صرف ساڑھے تین سال سے کچھ زیادہ کا تجربہ تھا۔ اس بنیاد پر کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ غلط معلومات جان بوجھ کر فراہم کی گئیں۔ یہ انشورنس آرڈیننس 2000ء کی شق 158 کی خلاف ورزی ہے۔ 6؍ بورڈ ڈائریکٹرز کو جاری کردہ نوٹس میں انہیں 14؍ یوم کے اندر جواب دینے اور وضاحت پیش کرنے کا کہا گیا ہے کہ ان کیخلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ ان دفعات کے تحت سزا میں پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ، خلاف ورزی کے جاری رہنے پر روزانہ جرمانہ، اور کمپنی کے ڈائریکٹر یا سی ای او کی حیثیت سے تقرری کے معاملے میں 5 سال تک نااہل قرار دیا جانا شامل ہے۔ پی آر سی ایل جو 2000ء میں قائم ہوئی۔ سرکاری ملکیت کی اس کمپنی میں زیادہ حصہ وزارت تجارت کا ہے۔ یہ پاکستان کی واحد سرکاری ری انشورنس کمپنی ہے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر لسٹڈ ہے۔
انصار عباسی

متعلقہ مضامین

  • صرف 22 سال کی عمر میں 3نوجوانوں کو دنیا کے کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل
  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  • ایپل واچ صارفین کیلیے خوشخبری:واٹس ایپ کا نیا ورژن آزمائشی مرحلے میں داخل
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • اسمارٹ فون کی اسٹوریج بچانے کا خفیہ فیچر، جس سے اکثر صارفین ناواقف ہیں
  • کینوا نے نیا ڈیزائن ماڈل اور جدید اے آئی فیچرز متعارف کرا دیے
  • اسپیس ایکس کا ایک اور کامیاب مشن، 29 اسٹار لنک سیٹلائٹس خلا میں روانہ