راولپنڈی: 22 سالہ لڑکی کی قبر کشائی، زیادتی اور قتل کا معاملہ کھل گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے نتھہ چھتر میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل کی گئی 22 سالہ لڑکی کی قبر کشائی کے بعد معاملہ کھل گیا۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق لڑکی کو اس کے بہنوئی نے متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد اُسے زہر دے کر قتل کیا گیا اور موت کو طبی بتا کر تدفین کردی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق لڑکی کی طبی معائنے کے بغیر تدفین کی گئی، سوشل میڈیا پر معاملہ سامنے آنے کے بعد مقتولہ کی قبر کشائی کی گئی۔
حکام کے مطابق پولیس نے عدالتی احکامات پر مقتولہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کیا، جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی۔
پولیس نے لڑکی سے زیادتی اور قتل کا مقدمہ تھانہ جاتلی میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا اور ملزم گلفراز اور اُس کی ماں گلزار بیگم کو گرفتار کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی قبر کشائی کے بعد
پڑھیں:
سوات کے بعد صوابی میں مدرسے کے 6 سالہ طالب علم پر قاری کا تشدد
خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن کی وادی سوات کے علاقے خوازہ خیل میں مدرسے کے قاری کے تشدد سے بچے کی موت کے بعد اب ضلع صوابی سے بھی قاری کے 6 سالہ بچے پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی میں مدرسے کیلیے تاخیر سے آنے پر استاد نے 6 سالہ بچے پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قاری کو گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او آفس کے مطابق محمد عاصم نے پولیس کو اطلاع دی کہ چھوٹا لاہور کی جامع مسجد ڈھیرانے محلہ میرا ڈھوک میں ان کا بیٹا محمد عیسٰی دینی علوم حاصل کر رہا ہے۔
گزشتہ روز معمول کے مطابق مسجد گیا جہاں لیٹ آنے پر قاری محمد سہیل نے بے دردی سے ڈنڈے سے مارا، جس سے بچے کی کمر پر لال نشان موجود ہیں۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان کی قیادت میں ایس ایچ او لاہور الطاف خان نے مع پولیس ٹیم فوری طور موقع پر پہنچ کر قاری کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پر مقامی پولیس کو فوری طور اطلاع دی جائے، معاشرے کے بچے ہم سب کا بچے ہیں۔