۔5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائینگے،او راحتجاجی تحریک کے روڈ میپ کا اعلان کرینگے،حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
لاہور :امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرر ہے ہیں
لاہو ر (نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے 5 فروری کو ملک بھر میں بھرپور طریقے سے یوم یکجہتی کشمیر منانے اور مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف احتجاجی تحریک کے نئے روڈ میپ دینے کا اعلان کیا ہے۔منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مظفرآباد آزاد کشمیر میں آج نکالی جانے والی بڑی کشمیر ریلی میں شرکت اور خطاب کریں گے جبکہ اس سے اگلے روز 3 فروری کو جماعت اسلامی کی میزبانی میں اسلام آباد میں قومی
کشمیر کانفرنس ہوگی۔ انہوں نے 8 فروری کو قومی انتخابات میں منظم دھاندلی کے خلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق بھی ان کے ساتھ تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے31 جنوری کو مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف سیکڑوں شہروں میں ہونے والے مظاہروں پر جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان کی تحسین کی اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آنے والے دنوں میں حق دو تحریک میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پیکا قانون کو مسترد کرتی ہے اور صحافیوں کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا پیکا ترمیمی قانون صرف اور صرف آزادی اظہار پر قدغن لگانے اور جمہوریت اور سیاسی مخالفین کا گلا گھونٹنے کے لیے ہے۔ امیرجماعت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے۔ پنجاب حکومت کسان کارڈ اور ٹریکٹرا سکیم جیسے نمائشی اقدامات کے بجائے گنے کے کاشتکاروں، چھوٹے کسانوں کو ریلیف اور زرعی ان پٹ پر سبسڈی دے۔پنجاب حکومت نے گزشتہ برس گندم خریداری کے موقع پر کسانوں سے دھوکا کیا، اب کی بار کسانوں کے مطالبات کی روشنی گندم کی مناسب امدادی قیمت کا اعلان کرکے جنس کی خریداری کو یقینی بنایا جائے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے مکمل جھوٹ ہیں۔ دالوں، چینی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور گیس، بجلی بلوں میں اضافہ ہورہا ہے، عوام پریشان ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں البتہ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں کئی صد فیصد اضافہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم سمیت سب ایک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو کوئی کام نہیں ہوتا سوائے اس کے کہ یہ محض کہیں سے لکھے گئے فیصلوں کو پڑھ دیتے ہیں اور جمہوریت اور میڈیا مخالف نام نہاد قوانین بنانے میں مصروف ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی ان کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے کسی ممکنہ امریکی پریشر میں نہ آئے بصورت دیگر قوم حکمرانوں کو نشان عبرت بنادے گی، اسی طرح ٹرمپ کے مجوزہ ابراہم اکارڈ پر بھی کسی قسم کا دباؤقبول نہ کیا جائے۔ پاکستان کی ذمے داری ہے کہ اہل فلسطین کی مدد اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایکٹو کردار ادا کرے اور قطر کے قائم کردہ غزہ فنڈ میں بھی شریک ہو۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکمرانوں نے اہل کشمیر کو بھلا دیا ہے۔ اسلام آباد کی ذمے داری ہے کہ کشمیریوں کے مقدمے کو پوری دنیا میں لڑے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے کشمیر پر سودے بازی کی گردش کرتی ہوئی باتوں پر دفتر خارجہ وضاحت کرے۔ کشمیر پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے، جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹیوں میں بیوروکریٹ وائس چانسلرز کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں اور اساتذہ کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔پی ٹی آئی نے فارم 47 کے حوالے سے موقف پر کمپرومائز کیا ۔پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان ڈائیلاگ پراسس کی حمایت کرتے ہیں ۔حکومت امن کے لیے افغانستان سے بھی مذاکرات کرے،کشمیریوں کوحق خود ارادیت ملنے تک بھارت سے کسی قسم کی بات چیت یا تعلقات کی حمایت نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فروری کو کا اعلان کیا کہ
پڑھیں:
امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، جو اسرائیل کو مسلمانوں کو مارنے کا کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے پشت پر کھڑا ہے، جبکہ مسلمان خاموش ہیں، اس لئے بچے شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔
انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ اپنی مصنوعات بنائیں اور کارخانے لگائیں تاکہ ہم غیر مسلموں کی مصنوعات کا مقابلہ کر سکیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تاجر اپنی مصنوعات کے قیمتیں بھی مناسب رکھیں تاکہ لوگ خرید سکیں، اس سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ علمائے کرام کے جہاد کے اعلان کا مذاق نہ اُڑایا جائے، ایک ایک بندہ اگر بندوق اٹھا نہیں سکتا تو اپنے حکمرانوں کو تو مجبور کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کی ہڑتال کسی کی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی اسرائیل کیخلاف ہے۔