اسلام آباد (اے پی پی) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ میں 10ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے ہفتے کو جاری اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن
آف پاکستان کا اجلاس عدالت عظمیٰ کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا جس میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے کثرت رائے سے محمد طارق آفریدی ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ ، عبدالفیاض ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ، مس فرح جمشید ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، انعام اللہ خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ، ثابت اللہ خان ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ، صلاح الدین ایڈووکیٹ، صادق علی ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ، سید مدثر امیر ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ ، اورنگزیب ایڈووکیٹ اور قاضی جواد احسان اللہ ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ کی بطور ایڈیشنل جج پشاور ہائی کورٹ تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ حالیہ تعیناتیوں کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے کل اراکین میں سے مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کرنے والے امیدوار مستقبل میں تعیناتی کے لیے نامزدگی کیے جاسکیں گے۔ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کی جانب سے اجلاس کے انعقاد کے لیے کمیشن کے ارکان کی ویب پورٹل کے استعمال میں معاونت کو بھی سراہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن ا ف پاکستان ایڈووکیٹ عدالت عظمی

پڑھیں:

توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • عدالت عظمیٰ میں انتظامی تقرریاں، سہیل محمد لغاری رجسٹرار تعینات
  • سپریم کورٹ میں تقرریاں، سیشن جج سہیل لغاری ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب