بچوں کا اغوا روکنے کیلیے کراچی پولیس چیف نے افسران کی ٹیم بنادی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے شہر میں بچوں کو اغوا کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ڈی آئی جی سمیت 5 پولیس افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دیدی۔ ٹیم کا سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر ہوںگے جبکہ ٹیم کے دیگر ممبران میں ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ مہروز علی، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ عارب مہر، ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی قیس خان شامل ہیں۔ ٹیم گرفتار ملزمان سے اچھی طرح سے پوچھ گچھ کرے گی اور شہر میں بچوں کے اغوا میں ملوث گینگ کا سراغ لگاکر انہیں گرفتار کرے گی۔ ٹیم کراچی رینج کے کسی بھی افسر کو مدد کے لیے ٹیم میں شریک کرسکتی ہے جبکہ ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے 3 فروری کو اپنی پیش رفت سے متعلق رپورٹ کراچی پولیس چیف کو بھی پیش کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
دوحہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔