Daily Ausaf:
2025-06-09@20:17:42 GMT

شادی کےحوالےسےنئےقانون نے تہلکہ مچادیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں یونی فارم سول کوڈ قانون کے نفاذ کے اعلان نے تہلکہ مچا دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاست بھر میں تمام مذاہب میں ہم آہنگی کیلئے برابر عائلی قوانین یعنی یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کا یکساں سول کوڈ ریاستی اسمبلی میں پاس ہونے کے تقریباً ایک سال بعد نافذ ہوا ہے۔ یہ منتازعہ قانون 2022 کے ریاستی انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسی کے مطابق تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یونی فارم سول کوڈ میں مرد و خواتین کی شادی کی عمر، طلاق، تعداد ازدواج، حلالہ اور وراثت جیسے امور پر تمام مذاہب کے لیے یکساں قوانین وضع کردیے گئے ہیں۔

اس قانون کے تحت شادی کی قانونی عمر مردوں کے لیے 21 اور خواتین کے لیے 18 سال ہوگی۔ ایک سے زائد شادی اور حلالہ پر پابندی ہوگی۔

اس کے علاوہ شادیاں اپنے اپنے مذہبی رسوم و رواج کے مطابق کی جا سکتی ہیں لیکن اس کا اندراج 60 دن کے اندر کرانا ضروری ہوگا۔

غیر شادی شدہ اور ساتھ رہنے والوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ ایک مرد ایک ہی عورت کے ساتھ اور ایک عورت بھی صرف ایک مرد کے ساتھ رہ سکے گی۔

قانون کے تحت مرد اور عورت دونوں کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ دونوں ہی ایک دوسرے کو طلاق دے سکتے ہیں۔ یعنی اب عورتیں بھی طلاق دے سکیں گی۔

یونی فارم سول کوڈ قانون میں خواتین کو بھی والدین کی جائیداد میں مردوں کے برابر حصہ فراہم کیا جائے گا۔

ایکٹ کے تحت ممنوعہ رشتے کیا ہیں؟
ایک کے سیکشن 3 کے مطابق ممنوعہ تعلقات سے مراد کچھ خاندانی روابط ہیں جو شادی یا ایک ساتھ رہنے کے لیے بہت قریب ہیں۔ خاص طور پر، یہ ان لوگوں کی فہرست بناتا ہے جن کے ساتھ بہت زیادہ قریبی تعلق ہونے کی وجہ سے مرد یا عورت تعلقات میں نہیں رہ سکتے۔

اتراکھنڈ میں چند خاندانی رشتے ایسے ہیں جو شادی یا رشتے کیلئے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک آدمی اپنے پہلے کزن یا اپنے چچا یا خالہ کی بیٹی شے شادی نہیں کر سکتا۔ اسی طرح ریاست سے تعلق رکھنے والی عورت اپنی والدہ یا والد کے خاندان سے تعلق رکھنے والے اپنے فرسٹ کزن کے ساتھ تعلق قائم نہیں رکھ سکتی۔

اسی طرح اتراکھنڈ میں کسی عورت کو اس کے رشتہ داروں جیسے اس کے چچا، بھتیجے، یا خاندان کے دیگر مخصوص افراد کے ساتھ شادی کرنے یا تعلقات میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی، جب تک کہ اسے اپنے مذہبی رہنما سے اجازت نہ ملے۔
مزیدپڑھیں:انوشکا شرما اور ویرات کوہلی اپنے بچوں کو کیا کھلاتے ہیں؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے مطابق سول کوڈ کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ

پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ اور صوبے بھر میں واقع چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے خصوصی اجلاس میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے فیصلے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ٹیکس بڑھانے کی تمام تجاویز مسترد کردیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ ٹیکس نہیں ٹیکس نیٹ ورک بڑھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بلاوجہ بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، رجسٹریشن کرانے والے کو سزا مل جائے اور ٹیکس چوری کرنے والے مزے کرتے رہیں ،یہ نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام آدمی پر مالی بوجھ نہیں ڈالنے چاہتے۔ 2 لاکھ روپے تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا اور کروڑوں آمدن والا ٹیکس نہیں دیتا۔

انہوں نے پنجاب ریونیواتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر ڈیپارٹمنٹ کو ریونیو کے نئے مواقع دریافت کرنے کا حکم بھی دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹیکس شادی ہال رجسٹریشن

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ، تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • انکار کیوں کیا؟