Daily Ausaf:
2025-11-03@07:28:50 GMT

شادی کےحوالےسےنئےقانون نے تہلکہ مچادیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں یونی فارم سول کوڈ قانون کے نفاذ کے اعلان نے تہلکہ مچا دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاست بھر میں تمام مذاہب میں ہم آہنگی کیلئے برابر عائلی قوانین یعنی یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کا یکساں سول کوڈ ریاستی اسمبلی میں پاس ہونے کے تقریباً ایک سال بعد نافذ ہوا ہے۔ یہ منتازعہ قانون 2022 کے ریاستی انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسی کے مطابق تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یونی فارم سول کوڈ میں مرد و خواتین کی شادی کی عمر، طلاق، تعداد ازدواج، حلالہ اور وراثت جیسے امور پر تمام مذاہب کے لیے یکساں قوانین وضع کردیے گئے ہیں۔

اس قانون کے تحت شادی کی قانونی عمر مردوں کے لیے 21 اور خواتین کے لیے 18 سال ہوگی۔ ایک سے زائد شادی اور حلالہ پر پابندی ہوگی۔

اس کے علاوہ شادیاں اپنے اپنے مذہبی رسوم و رواج کے مطابق کی جا سکتی ہیں لیکن اس کا اندراج 60 دن کے اندر کرانا ضروری ہوگا۔

غیر شادی شدہ اور ساتھ رہنے والوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ ایک مرد ایک ہی عورت کے ساتھ اور ایک عورت بھی صرف ایک مرد کے ساتھ رہ سکے گی۔

قانون کے تحت مرد اور عورت دونوں کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ دونوں ہی ایک دوسرے کو طلاق دے سکتے ہیں۔ یعنی اب عورتیں بھی طلاق دے سکیں گی۔

یونی فارم سول کوڈ قانون میں خواتین کو بھی والدین کی جائیداد میں مردوں کے برابر حصہ فراہم کیا جائے گا۔

ایکٹ کے تحت ممنوعہ رشتے کیا ہیں؟
ایک کے سیکشن 3 کے مطابق ممنوعہ تعلقات سے مراد کچھ خاندانی روابط ہیں جو شادی یا ایک ساتھ رہنے کے لیے بہت قریب ہیں۔ خاص طور پر، یہ ان لوگوں کی فہرست بناتا ہے جن کے ساتھ بہت زیادہ قریبی تعلق ہونے کی وجہ سے مرد یا عورت تعلقات میں نہیں رہ سکتے۔

اتراکھنڈ میں چند خاندانی رشتے ایسے ہیں جو شادی یا رشتے کیلئے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک آدمی اپنے پہلے کزن یا اپنے چچا یا خالہ کی بیٹی شے شادی نہیں کر سکتا۔ اسی طرح ریاست سے تعلق رکھنے والی عورت اپنی والدہ یا والد کے خاندان سے تعلق رکھنے والے اپنے فرسٹ کزن کے ساتھ تعلق قائم نہیں رکھ سکتی۔

اسی طرح اتراکھنڈ میں کسی عورت کو اس کے رشتہ داروں جیسے اس کے چچا، بھتیجے، یا خاندان کے دیگر مخصوص افراد کے ساتھ شادی کرنے یا تعلقات میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی، جب تک کہ اسے اپنے مذہبی رہنما سے اجازت نہ ملے۔
مزیدپڑھیں:انوشکا شرما اور ویرات کوہلی اپنے بچوں کو کیا کھلاتے ہیں؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے مطابق سول کوڈ کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

شادی کی خوشیاں غم میں بدل گئیں

ویب ڈیسک:سیاحتی مقام کالام مٹلتان میں شادی کی خوشیاں اس وقت مانند پڑ گئیں جب کھانے سےمبینہ طورپر درجنوں افراد کی حالت بگڑ گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر متاثرین کو طبی امداد فراہم کی ۔

وادی کالام کے علاقے مٹلتان میں عبدالقیوم نامی شخص  کے گھر شادی کی تقریب کے دوران کھانے سے مبینہ طور پر فوڈ پوائزننگ کا واقعہ پیش آیا۔ترجمان ریسکیو کے مطابق تقریباً 45 افراد متاثر ہوئے جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

نیوزی لینڈ کے بیٹرکین ولیمسن کا ٹی 20 فارمیٹ سےریٹائرمنٹ کا اعلان

ریسکیو میڈیکل ٹیموں نے موقع پر ہی بیشتر متاثرین کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی، جبکہ آٹھ سے زائد افراد کو کالام اسپتال منتقل کیا گیا۔ڈاکٹروں کے مطابق تمام متاثرین کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کھانے کی اشیاء کے نمونے حاصل کرکے انہیں لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا ہے ۔
 

متعلقہ مضامین

  • امریکی اداکارہ جینیفر اینسٹن کا انسٹاگرام پر نئے رشتے کا اعلان، نئی محبت کون ہے؟
  • محبوب نے شادی کے اصرار پر خاتون کو قتل کر کے دفنا دیا
  • شادی کی خوشیاں غم میں بدل گئیں
  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی ہوجائے گی: صبا قمر
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی جس کیساتھ لکھی ہوگی ہوجائے گی، صبا قمر
  • فیصل کپاڈیہ کا بھارتی اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ سے کیا رشتہ ہے؟
  • نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں
  • ’مجھے اکیلا چھوڑ دو‘، بھارتی اداکار عامر خان کی گرل فرینڈ میڈیا پر برہم