چودھری انوار الحق اور حافظ نعیم کا تحریک آزادی کشمیر کو تیز تر کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
چودھری انوار الحق اور حافظ نعیم کا تحریک آزادی کشمیر کو تیز تر کرنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز
مظفر آباد(آئی پی ایس )وزیر اعظم آزادکشمیر چودھری انوار الحق سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران تحریک آزادی کشمیر کو تیز تر کرنے اور بیس کیمپ کی بحالی کیلئے مربوط حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا، اس موقع پر حریت قیادت، سیاسی رہنماوں اور معززین نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے، کشمیری اپنی جائز جدوجہد کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر انسانی قوانین نافذ کر کے کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور اہل پاکستان کی حمایت سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کا حوصلہ بلند ہوتا ہے، جماعت اسلامی نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی، مہاجرین مقبوضہ جموں وکشمیر کی آبادکاری اور ریاست میں دیگر فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔
چودھری انوار الحق نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مکمل سیاسی رواداری اور امن ہے، ہم نے دوطرفہ محبت اور خوشگوار تعلقات پر مبنی روایات قائم کی ہیں، کشمیریوں کی جدوجہد پرامن اور عالمی قوانین کے عین مطابق ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت ہماری پرامن تحریک کو کچلنے کیلئے ہر غیر انسانی حربہ استعمال کررہا ہے، پاکستان اور وہاں کے عوام نے ہر مشکل گھڑی میں آزاد جموں وکشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کا ساتھ دیا، یوم یکجہتی منانے سے ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف کے باسیوں کا حوصلہ بلند ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے آزادکشمیر میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، یہاں ساری توجہ ریاست کی ترقی اور خوشحالی پر ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چودھری انوار الحق
پڑھیں:
پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے پر مقامی شہریوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف بھارتی بیانیہ مسترد کردیا بلکہ اسے ’مودی حکومت کی چال‘ قرار دیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک منظم ڈرامہ ہے جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ ہٹانا اور مقبوضہ وادی میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔
سرینگر کے ایک شہری نے سوال اٹھایا کہ 1990 سے آج تک ہم نے کسی سیاح کو نقصان نہیں پہنچایا، تو اب کیوں؟ یہاں مسلمان بھی رہتے ہیں، سکھ بھی، ہم نے کب کس سکھ کو مارا ہے؟
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
شہریوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ پہلگام جیسے حساس علاقے میں، جہاں ہر طرف بھاری سیکیورٹی اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، اس نوعیت کا حملہ کیسے ممکن ہوا؟ ان کے مطابق یہ حکومت کی دانستہ کوشش ہے تاکہ کشمیری عوام کے جائز مطالبات کو دبایا جا سکے۔
ایک اور شہری نے کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت 2019 سے کشمیر کی حیثیت کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتی ہے۔ عمر عبداللہ کی جانب سے ریاستی درجے کی بحالی کے مطالبے کے بعد اس حملے کا ڈرامہ رچایا گیا، تاکہ سیاسی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ ایسی چالوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور وہ اپنے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام حملہ کشمیری مقبوضہ کشمیر مودی مودی سرکار کی ’چال‘